Main Menu

جبر و تشدد کمزور نہيں مضبوط بناتا ہے؛ تحرير: عباس کاشر

Spread the love

جبروتشدد، گرفتاریاں اور جیلیں کسی طور پر بھی ہمارے عزائم کو کمزور اور ہماری منزل کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے سن لو نیازی مودی کھٹ جوڑ اور جی ایچ کیو کے سامراجی دلالو انقلاب و آزادی کے راستے کا انتخاب سوچ سمجھ کر ناقابل مصالحت جدوجہد کی بنیاد پر کیاہے کل بھی اور آج اس کال کوٹھیری سے بھی ہمارا یہی پیغام ہے ریاست کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں ریاست جموں کشمیر کی تمام منقسم اکائیاں ایک وحدت ہیں جنھیں الگ کرنا اس خطہ اراضی پر بسنے والے انسانوں کے احساسات، جذبات اور تاریخ کے ساتھ بدترین کھلواڑ ہے جو مادرِ وطن کے محب وطن ہونے نہیں دیں گے گئے ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی صدر سردار لیاقت حیات، مرکزی جنرل سیکرٹری سردار عبدالستار ایڈووکیٹ، جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کےمرکزی چیئرمین وقاص خالق، مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ تیمور،اور نیپ و این ایس ایف کے اسیران نے کیا۔
اسیران نے کہا کہ نہ ہم ان کال کوٹھیوں سے خوف زدہ ہیں نہ ہی ہمیں کوئی مشروط رہائی چاہیے۔
ہمارا بنیادی مقصد گلگت بلتستان کو صوبہ نہیں بلکہ مکمل آزادی ہے، وہاں کے عوام کو مکمل طور پر بااختیار اسمبلی دی جائے اور تمام اسٹیٹ سبجیکٹ رول بحال کیے جائیں، اور ہر طرح کے کالے قوانین (اے ٹی اے، فورتھ شیڈول) کا مکمل خاتمہ کیا جائے، اور گلگت اور نام نہاد آزاد کشمیر کے تمام زمینی راستوں کو بحال کیا جائے۔
ابھی تو یہ ابتدا ہے اور یہ سولہتکاروں اور وظیفہ خوروں کی طفیلی نام نہاد ریاست اتنی بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ انہوں نے ہمارے 40،50 کارکنان کو گرفتار کر لیا کہ یہ خوفزدہ ہو جاہیں گئے یہ انکی بھول ہے ریاستی جبر وتشدد، گرفتاریاں ہمارا اثاثہ ہیں، ہمارے پاس کھونے کیلئے صرف زنجیریں ہیں ہم نے نہ صرف اس ریاست تاریخ، اسکی بقا، شناخت کے لئے جدوجہد کی بلکہ ہر دور میں کلمہ حق کہا اب یہ جنگ ہماری ہی نہیں بلکہ جموں کشمیر کے اندر بسنے والے تمام باشعور لوگوں کی ہے ہم تمام لوگوں سے یہ گزارش کرتے ہیں کہ دھرتی ماں کا جو قرض ہے اسکی آدئیگی کے لئے باہر نکلیں ، اپنی شناخت کے لئے، اپنی تاریخ کے لئے،صدیوں سے محکوم و مظلوم قوم کے بہتر مستقبل کے لئے.
ہاں تلخی ایام ابھی اور بڑھے گی ۔
ہاں اہل ستم مشق ستم کرتے رہیں گے
اک طرز تغافل ہے سو وہ ان کو مبارک
اک عرض تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *