Main Menu

دو سوال ، تحرير: عدنان خوشحال

Spread the love

اُنيس سو سينتاليس میں جن ہندو فیملیز کو قتل کیا گیا ، زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، گھر سے بے گھر کر دیا گیا ، کیا وہ ریاست کے باشندے نا تھے ؟ آج اگر یہی عمل انڈیا کے زیر تسلط کشمیر میں مسلمانوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے یا کیا جائے تو غلط کیوں ؟
اگر ڈوگرا حکومت مسلمانوں کے حق میں بہتر نا تھی تو اس کے بعد آزاد کہلائے جانے والے خطہ میں کون سی اسلامی ،فلاحی یا مثالی حکومت قائم کی گئی ؟
کیا ھم آزاد ہیں کیا اس انسانیت سوز مظالم پہ اسٹیجوں اور نجی محفلوں نیاز شادی بیاہ او دیگر تقریبات میں بھڑکیں مارنا ھمارے آبا او اجداد نے یہ خطہ آزاد کیا تھا کیا یہ درست عمل ھے۔۔کوئ ایسی مثال جس سے لگے کہ ھم آزاد ہیں
(کچھ لوگ ریاست میں قتل او غارت گری کی شروعات انڈین زیر قبضہ جموں سے سمجھتے ہیں لیکن تاریخ سے ثابت ھے کہ 22 اکتوبر قبائلی حملے میں اس ظلم کی بنیاد پاکستانی زیر استعمال علاقے سے رکھی گیئ جو مقامی بغاوت نہئ بلکہ پاک فوج کا ڈئزائن کیا گیا آپریشن تھا)
کیا یہ سچ نہی ھمارے بڑوں کہ ساتھ دھوکا کیا گیا مزہب کہ نام پہ
کیا یہ اسلام کی جنگ تھی یا پانیوں پہ قبضے کی ۔۔۔اگر اسلام کی جنگ نہی تھی تو پھر
باغئ نہی ھم مالی ہیں اور مالیوں والا کردار ادا کیا گیا 47 میں
نوٹ۔۔۔1832 شمس خان راجولی سبز علی اور ملی کی بغاوت کا تحریک آزادی کشمیر سے کوئ تعلق نہی تھا وہ پونچھ کہ حق حقوق کی جنگ تھی ۔۔۔
ریاست کا قیام 1846 میں ہوا ۔۔






Related News

بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر

Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More

بلوچ راجی مچی ڈاکٹر شاہ محمد مری

Spread the love ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور اُس کی بلوچ یک جہتی کمیٹی نےRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *