پندرہ جولائ کے شہداء عظيم ، بلوچ قوم کے لئے مشعل راہ ہيں، مير محمد علی
پندرہ جولائ 1960 کے شہيدوں کی آج ساٹھويں برسی ہے۔ آج کے دن بلوچوں کے ساتھ ہونيوالی ناانصافيوں کے خلاف مزاحمت کرنے والے سات بہادر بلوچوں کو حيدر آباد اور سکھر کی جيلوں ميں پھانسی دے دی گئ تھی۔
بلوچوں کے لئے نواب نوروز خان اور ديگر سات شہدا ميں نواب نوروز خان کا سب سے بڑا بيٹا بٹّے خان زرکزئ، سبزل خان زرکزئ اور غلام رسول نيچاری کو سکھر جيل ميں تختہ دار پر لٹکا ديا گيا تھا۔ جبکہ جام جمال خان زہری، مستی خان موسيانی، ولی محمد زرکزئ اور بہاول خان موسيانی کو 15 جولائ 1960 کو حيدر آباد جيل ميں پھانسی دے دی گئ تھی۔ يہ شہدا اس بات کی علامت ہيں کہ ناانصافی کے آگے کسی قيمت جُھکنا نہيں ہے بلکہ اپنی آزادی پر ہونيوالے مظالمانہ حملوں کے خلاف ہر صورت لڑائ لڑنی ہے چاہے اس مقدس راستے پر چلنے کی جو بھی قيمت چُکانا پڑے مگر کسی قيمت جُھکنا نہيں ہے۔
Related News
اکتوبر 47 ، تاریخ اور موجودہ تحریک تحریر : اسدنواز
Spread the loveتاریخ کی کتابوں اور اس عمل میں شامل کرداروں کے بیان کردہ حقائقRead More
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آئی ایس آئی کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے بعد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
Spread the loveپاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آئی ایس آئی کے ہاتھوںRead More