تيرہ جولائ يومِ شہداء : طبقاتی کشمکش ہر عہد ميں جاری رہی، رياست جموں کشمير کی قومی آزادی کے لئے متحد ہونا پڑے گا، سردار انور
يو اے ای
جموں کشمیرلبریشن فرنٹ کے سیاسی شعبہ کے سابق سربراہ سردار انور ایڈوکیٹ نے اپنے ايک بيان ميں 13جولاہی 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوۓے کہا ہے کہ ظالم اور مظلوم.. طاقت ور اور کمزور ، حاکم اور محکوم کی.ُہر عہد میں کشمکش رہی ھے۔ مزاحمت کاروں نے ہر عہد میں ظلم جبر اور بربریت کے خلاف مزاحمت کی ھے اور قربانیوں کی تاریخ رقم کی ھے۔ ریاست جموں کشمیر میں ظالمانہ نظام کے خلاف مختلف عہد میں مختلف انداز میں مزاحمتی تحریکیں جاری رھیں چا ہے وہ 1865 میں مزدروں کی اپنے حقوق کی تحریک اور قربانياں ہوں یا 1892 میں پونچھ میں سردار بہادر علی خان کی ریاستی شہریوں کے لیے مالکانہ حقوق کی جنگ ہو یا 1912 سے لیکر 1925 تک ریاستی شہریوں کی قانون ریاستی باشندہ کی تحریک ھو یا 1924 میں سرینگر میں فیکٹری مزدورں کی تحریک ھو یا 1931 کے شہداہ کی قربانیاں ھوں1940 کی دہاہی میں بھمبر میں راجہ اکبر خان اور کریشن دیو سیھٹی کی قیادت میں مہاراجہ مردہ باد سہوکارہ مردہ باد. جاگیرداہ مردہ باد .. کی تحریک ہو 1947 میں شخصی ریاست کےجبر کے خلاف عوامی بغاوت ھو یا 1966 عبدل خالق انصاری امان اللہ خان مقبول بٹ شیہد اور سردار رشید حسرت اور رفقاہ کی محاذ راے شماری کے پلیٹ فورم سے قومی ازادی کی تحریک کا اغاز ھو یا 1977 امان اللہ خان صاحب کی وقیادت میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی جدید قوم پرستی کی تحریک ھو اور 1984 میں باباے کشمیری قوم مقبول بٹ شیہد کے تہا ڑ جیل میں تخٹہ دار پر لٹکاے جانے کے بعد1988 میں قومی آزادی کے لیے اشفاق مجید وانی شہید کی قیادت میں مسلح جدوجہد کا آ غاز ھو جو قربانیوں کی ایک لازوال تاریخ رقم کرتے ھوے آج 13جولاہی 2020 میں بھی تہاڑ جیل میں پابند سلاسل موجودہ قومی تحریک کے ترجمان جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک کی قیادت میں ارتقاہی منازل طے کر کے منطقی انجام کی طرف گامزن ھے. قوموں کی آزادی کی تحریکیں مختلف ادوار میں مختلف انداز میں معروضی حالات کے تناظر میں نشیب و فراز سے گزرتی ھیں اور اج ریاست کی قومی آزادی تحریک اس نہج پر پہنچ چکی ھے جہاں بہت زیادہ مشترکہ فکروعمل کی ضرورت ھے.
ریاست جموں کشمیر اس وقت تین نیوکلر پاورز بھارت .پاکستان اور چین کے براے راست زیر قبضہ ھے جبکہ امریکہ اور روس کے بھی ریاست جموں کشمیر کی جغرافیاہی اور معاسی اہمیت کی وجہ سے اپنے اپنے مفادات ھیں. ریاست جموں کشمیر پر قابض بھارت اور پاکستان ریاستی سہولتکار اور آلہ کار ریاستی کی جبری تقسیم میں میر جعفر میر صادق اور وطن فروشی کا کردرا ادا کر رھے ھیں ان حالات میں آزادی پسندوں کو اندرونی اور بیرونی سازشوں کا مقابلہ مشترکہ فکروعمل سے ھی کرنا ھو گا ورنہ داستاں بھی نہ ھو گی داستانوں میں۔
Related News
سری لنکا میں سوشلسٹ صدر منتخب ساوتھ ایشیا میں نئی انقلابی لہر تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ
Spread the loveسامراج تسلط سے تنگ اور آئی ایم ایف کے قرضوں تلے دبے ہوئےRead More
بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر
Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More