Main Menu

پانچ جولائی یوم سیاہ ، ضیائیت کو مات دو۔ تحرير: ببرک خان

Spread the love


امریکی سامراج کی ایما پر وحشی آمر جنرل ضیاالحق نے پانچ جولائی 1977 کو پی پی پی کی منتخب عوامی حکومت کا تختہ الٹ کر قاہد عوام شہید زلفقار علی بھٹو کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پاکستان اور جموں کشمیرکے جہموری پسند ، ترقی پسند عوام اس دن کو یوم سیاہ کے طورپر بناتے ہیں۔
وحشت، دہشت ،قرقہ واریت ,انتہا پسندی ،لسانیت،منشیات، برادری ازم اور نفرت کے تمام بیج ضیاء کی وحشی آمریت کےدور میں ہی بوئے گئے جس کے نتائج یہاں کا سماج آج بھی بھگت رہا ہے۔
4 جولائی کو صرف جمہوری اور عوامی حکومت کا خاتمہ ہی نہیں ہوا بلکہ اس ملک کے محنت کشوں کسانوں ،نوجوانوں اورطلبعلموں کے خوابوں اور ان کی امنگوں کا بھی قتل ہوا۔پیپلز پارٹی اور شہید ذلفقار علی بھٹو کی تمام اصلاحات کو بھی محنت کشوں نوجوانوں اور طالب علموں سے چھین لیا گیا جو طویل جہدوجہد کے بعد حاصل کی گئی تھی۔ پانچ جولائی 1977 کےبعدپھنسیاں ، جیلیں، کوڑے پارٹی کے جیالوں کا مقدر ٹھہرا اور جس بہارری جرت مندی اور عزم سے پیپلز پارٹی کے جیالوں نے مقابلا کیا تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔آج بھی ضیائیت سے ہر جگہ لڑائی اور جہدوجہد جاری ہے اور سماج میں ہر جگہ ضیائیت آج بھی ننگا ناچ رہی ہے
ہم عہد کرتے ہیں کے ہم آمریت کے خلاف ،انسانی، جہموری، معاشی اور سیاسی آزادیوں، بنیادی انسانی حعقوق کے حصول اور غیر طبقاتی سماج کے قیام تک شہید بھٹو کے ادورے مشن کی تکمیل اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جہدوجہد کو طبقاتی بنیادوں پر منظم کرتے ہوئے جہدوجہد جاری رکھیں گے ۔ایک ایسے سماج کی بنیاد رکھنا ہو گی جہاں کوئی ظالم اور مظلوم نہ ہو انسان کے ہاتھوں انسان کے استحصال کا خاتمہ ہو ، جہاں صحت ، تعلیم، انصاف کا کاروبار نہ ہو جہاں بے روزگاری کا کوئی تصور نہ ہو جو صرف ایک سوشلسٹ انقلاب کے زریعے ایک غیر طبقاتی سماج کے اندر ممکن ہے جو ان تمام سانحات اور نسل انسانی کے لیے واحد راہ نجات ہے۔
(لکھاری پيپلز يوتھ آرگنائزيشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل ہېں )






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *