Main Menu

Chief Editor

 

کیا نشنلسٹ ایک تنظیم میں متحد ہوسکتے ہے؟ ہاشم قریشی جموں کشمیر چیئرمین ڈیموکریٹک لبریشن پارٹی

میں عرصہ دراذ سے تمام “نشنلسٹ پارٹیوں اور نشنلسٹوں کو تمام تنظیمیں توڈ کر نئے تقاضوں اور نئی گرونڈ سچویشن کے مطابق تمام نشنلسٹوں کی بڑی چھوٹی تنظیموں سے تین یا چار آدمی لے کر ایک سنٹرل کمیٹی بنانے اور ایک آئینی کمیٹی ماہرین سے مشوروں کے بعد ریاست کو متحد کرنے اور تب تک تمام راستے کھولنے کے لئے جدوجہد کرنے اور بنیادی حقوق۔ اقتصادی مطالبات کرنے اور تشدد کے خلاف واضح موقف اپنانے کے علاوہ ایسے مطالبات کئے جائیں جو بین الاقوامی برادری اور اداروں کو جائز اورRead More


مودودی صاحب اور عورت۔۔؟ – تحریر: سعید ابراہیم

عورتوں کی حیثیت کو کمتر ثابت کرنے کے حوالے سے مولانا مودودی کے تصورات بالکل روائتی مُلاؤں جیسے ہیں جبکہ انشاء پردازی میں ملفوف دلائل ان سے بھی کہیں زیادہ خطرناک۔ ان کی تحریروں میں پائے جانے والے تضادات اپنی مثال آپ ہیں۔ اپنی تصنیف ’پردہ‘ میں دعوے کے انداز میں یوں رقم طراز ہیں: ’’۔۔۔ اسلام نے عورت کو جیسے وسیع تمدنی و معاشی حقوق دئیے ہیں، اور عزت و شرف کے جو بلند مراتب عطا کئے ہیں، اور ان حقوق و مراتب کی حفاظت کے لیے اپنی اخلاقیRead More


مظفرآباد کے ایوان میں محصور بے ضمیر قیدیو سجاد افضل ممبر کوآرڈینیشن کمیٹی پی این اے

مظفرآباد کے ایوان میں محصور بے ضمیر قیدیو تم کس مرض کی دوا ہو ہمارا ملک تاریخ کے بدترین دور سے گزررہا ہے پون صدی کا تنازع ایک ایسے طریقے سے ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں جس میں مادر وطن کے دوکروڑ انسانوں کی کسی سطح پر کوئی رائے شامل نہیں ہم پہلے بھی متعدد بارکہہ چکے ہیں کہ گزشتہ سال پانچ اگست کے ہندوستانی فیصلے کو اختتام نہیں آغاز سمجھیں معاملہ یہاں پر رکے گا نہیں لیبر پارٹی برطانیہ کے نئے سربراہ کا حالیہ پالیسی بیان کہ مسئلہRead More


مذہب, جغرافیہ اور شناختی بحران

مذہب, جغرافیہ اور شناختی بحران مذاہب کے بیشتر اعمال دراصل کسی محدود جغرافیے کے محتاج ہوتے ہیں۔ عرب, فلسطین و اسرائیل کے بے آب و گیا صحراؤں میں مردے کو جلانے کے لیے نہ لکڑیاں تھیں اور نہ لاش کو بہانے کے لیے دریا, نہ ہی ریت میں دھنستے پیروں کے ساتھ جنازے کو اٹھا کر دور تک لے جانا آسان تھا۔ گڑھا کھود کر دفنانا ہی بہتر رہا اور ابراہیمی مذاہب کا حصہ بن گیا۔ اسکے برعکس ہندوستان میں لکڑیوں اور دریاوں کی بہتات تھی اور زرعی زمین کےRead More


جموں و کشمیر میں ڈوگرہ اصلاحات۔ قسط 1تحقیق: افتخار راجپوت ڈوگرہ

meبلاشبہ ریاست جموں و کشمیر اقصائے تبت ہا کی تشکیل کا سہرا جموں کے راجہ گلاب سنگھ کو جاتا ہے جس کا تعلق جموں کے صدیوں سے حکمران جموال خاندان سے تھا۔ 1808ء میں پنجاب کی سکھ سلطنت نے اسی کے خاندان کے راجہ جیت سنگھ کو شکست دے کر ایسٹ انڈیا کمپنی کے زیر قبضہ ہندوستان میں جلاوطن کر دیا جموں کے اقتدار سے اس کے خاندان کی بیدخلی کے بعد راجہ گلاب سنگھ کا سفر 1809ء میں سکھ فوج میں ملازمت سے شروع ہوا اپنی خداداد صلاحیتوں کےRead More


کورونا: آخر کیا کیا جائے؟ اعجاز منگی

جس طرح انقلابی استاد کارل مارکس نے لکھا تھا کہ ”دنیا پر کمیونزم کا بھوت منڈلا رہا ہے“ ٹھیک اسی طرح آج کل پوری دنیا پر کورونا وائرس کا خوف بھوت بن کر منڈلاتا ہوا نہ صرف محسوس ہو رہا ہے بلکہ دیکھا بھی جا سکتا ہے۔کورونا وائرس نے ایک طرف دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور دوسری طرف اس وبا نے سرمائے دارانہ نظام میں موجود تضادات اور کمزوریوں کو افشاں کردیا ہے۔ دنیا بھر کے لوگوں کو یہ بات شدت سے محسوس ہو رہی ہے کہRead More


وبا کے دنوں میں حماقت کا بوجھ

وبا کے دنوں میں حماقت کا بوجھ (ناصر منصور 22 مارچ 2020) اس شخص کو کیا کہیں جو وزير اعظم کے طور پر ہم پر مسلط کر دیا گیا ہے جو افتاد کی اس گھڑی میں عملی اقدام کی بجائے ہفتہ میں تیسری بار عوام کو صرف یہ پیغام دینے آیا ہے کہ جاگتے رہنا اور ہمارے آسرے میں نہ رہنا. مشکل یہ ہے کہ عوام کو وبا سے لڑنے کے ساتھ ساتھ حماقت کی اس گانٹھ کا بوجھ بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے. یہ کیا شخص ہے یاروRead More


فاشزم (فسطائیت) سے انکار میں ہی بقاء ہے : حبیب الرحمان

فاشزم یعنی فسطائیت لاطینی زبان “فاشیو” سے نکلا ہے جس کے معنی (لکڑیوں کا بنڈل ہے)۔یہ لفظ بیسویں صدی میں ابھراجس کا مفہوم یہ ہے کہ ایسی قومیت پرستی جو آمریت کی طاقت سے مخالف کو مارے یا مارنے کے اقدام کرے۔فسطائی طاقت سب سے پہلے ان خیالات کو کچلنے کی کوشش کرتی ہے جو خیالات اس کو چیلنج کررہے ہوں، مخالف سوچ اورعمل جو آمریت کی قبضہ گیری اور محکومی پر سوالات اٹھائے اس کو طاقت سے نِیست و نابود کرتی ہے، فسطائیت ہمیشہ شکل بدل بدل کر انRead More


صدی کا المیہ حبیب رحمان

میرے تن کے زخم نہ گن ابھی میری آنکھ میں ابھی نور ہے میرے بازؤں پہ نگاہ کر جو غرور تھا وہ غرور ہے انسانی معلوم تاریخ میں جبر کے خلاف مزاحمت ہر دور میں کسی نہ کسی شکل میں جاری رہی ہےآزاد انسان کو جب بھی اس پیدائشی آزادی سے محروم کیا گیا یا کرنے کی کوشش کی گئی تو انسان اپنی جبلت آزاد رہنےکی خواہش کے موجب آزادی چھننے کے خلاف صف آرءا ہوتا رہاہے کبھی سرفراز ہوا کبھی تاریخ میں زندہ جاوید ہوکر مرنے سے انکار کرگیا،Read More