Main Menu

Chief Editor

 

دوہی سیاسی نظریات ہیں ؛ تحریر:رضوان کرامت

ہم اکثر ٹاک شوز اور ٹی وی پروگراموں میں سنتے ہیں یا اخبارات میں پڑھتے ہیں کہ فلاں شخص بڑا نظریاتی تھا. انھوں نے کبھی نظریات پر سمجھتا نہیں کیا. ساری عمر نظریات کے لیے قربانیاں دی وغیرہ وغیرہ,, ہم ریاست جموں کشمیر میں پائے جانے والے مختلف سیاسی نظریات پر نظر ڈالتے ہیں ان میں ایک نظر یہ خودمختار کشمیر ہے اس کی روح سے84471مربع میل پر مشتمل ریاست جموں کشمیر کو ایک ریاست کا درجہ دے دیا جائے. وہاں معاشی نظام جاگیردار نہ ہو گا یاسرمایہ دارانہ کہRead More


غير مُلکی مجلسِ شاہی وطن ميں؛ شاعر: پنشمیر جمار

سنا ھے کہ ہو گی غیر ملکی مجلسِ شاہی وطن میں سنا ھے تعزیرِ غلامی لکھے گی مجلسِ شاہی وطن میں سنا ھے دیس کے بٹوارے کو قیدِ زنداں کیا جائے گا سنا ھے زھرِ مفلسی پھیلائے گی مجلسِ شاہی وطن میں سنا ھے اتراتے پھر رھے ھیں شاہ کے مصائب چاروں اور آبرؤئے آزادیِ دیس نیلام کرے گی مجلسِ شاہی وطن میں سنا ھے مھٹی مھیٹی گولیاں جبر و غلامی کی ساتھ لے کر خوب دیکھائے گی محکوموں کو مجلسِ شاہی وطن میں کہاں ھو کہاں ھو اے آذادیRead More


اک ساز سنائی دیتا ہے، اک چیخ سنائی دیتی ہے؛ شاعر: مشتاق علی شان

کبھی ایک اِرم کے گوشے میں گاہ اک برباد خرابے میں کبھی شہد مُلبب کاسے میں گاہ زہر بھرے تلخابے میں اک ساز سنائی دیتا ہے اک چیخ سنائی دیتی ہے اس کیف عذاب کے عالم میں ان آس نراس کے لمحوں میں جانے وہ کون سا لمحہ تھا جب شوپنہار نے جھانکا تھا اورگھنگروچھن چھن ناچے تھے تب سے کچھ آوارہ روحیں کچھ دیر،کبھی کچھ دن کے لیے مجھ پر چابک برساتی ہیں اس دوزخ میں لے جاتی ہیں احساس کی برزخ ختم جہاں جاں ساز نہیں ، جاںRead More


يکجہتی ڈرامہ، پاکستانی سينٹ کا اجلاس پاک و ہند کی مفاہمت کا ثبوت، جموں کشمير کی تقسيم و انضمام پہ دونوں ممالک ميں اتفاقِ راۓ ہے، حبيب الرحمن

پونچھ ٹائمز) جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی کے سينئر رہنما اور سابق مرکزی ترجمان حبيب الرحمن ايڈووکيٹ نے کہا ہے کہ مظفرآباد ميں پاکستانی سينٹ کا پانچ اگست کو اجلاس منعقد کر کے يہ ثابت کيا جا رہا ہے کہ دونوں قابض ممالک پاکستان و ہندوستان رياست جموں کشمير کی تقسيم و انضمام پہ باہمی اتفاقِ راۓ سے کام کر رہے ہيں۔ جاری بيان ميں اُن کا کہنا تھا کہ رياست جموں کشمير کے عوام کو اب آنکھيں کھولنی ہی ہونگی چونکہ قابض قوتيں مادرِ وطن رياست جموں کشمير کیRead More


مظفرآباد: پاکستانی سينٹ کے اجلاس کی خبريں پاک و ہند کی مفاہمت کے ثبوت کے طور پر ديکھی جا رہی ہيں

ويب ڈيسک(پونچھ ٹائمز) پاکستانی زير انتظام کشمير کے وزير اعظم فاروق حيدر کے دفتر سے جاری بيان کے مطابق کے 5 اگست کو دارالحکومت مظفرآباد ميں پاکستانی سينٹ کے اجلاس کے انعقاد کيا گيا ہے۔ سينٹ اجلاس کے مظفرآباد ميں انعقاد کو سوشل ميڈيا صارفين رياست جموں کشمير کی تقسيم کے لئے پاکستان و ہندوستان کی مفاہمت کے ايک اور ثبوت کے طور پر ديکھ رہے ہيں۔ گزشتہ روز پاکستانی فوج کے شعبہ آئ ايس پی آر کے ڈائريکٹر جنرل ميجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے پاکستان زير انتظامRead More


سقوط ڈھاکہ کیا ہے اور سقوط کشمیر کیا ؟ تحرير: رحيم خان

جموں کشمیر ١٩٤٧ میں دو ملکوں کے قبضے میں جانے کے بعد سے ایک ملک کے طور پر بحالی اور آزادی کی راہ دیکھ رہا ہے اور قابض ملک اس کو آپس میں تقسیم کر کے ہڑپ کرنا چاہا رہے ہیں, عوام کی اکثریت آزادی کی جانب جانے والی درست راہ کو پہچاننے میں آج تک ناکام رہی ہے, قابضین پروپگنڈا کے ذریعے عوام کو مسلسل گمراہ اور ابہام کا شکار کرنے میں لگے ہوۓ ہیں لیکن ان کے پروپگنڈا کے باوجود لوگوں میں اپنی ریاست کی بحالی کی تڑپRead More


سنجيدہ نوجوانوں سے اميديں وابستہ ہيں، تخليقی ادب وقت کی ضرورت ہے، امتیازفہیم

یہ ادب و سخنوری کا تخلیقی کام اس عہد کا سب سے بڑا فریضہ ہے جہاں آرٹ و فن کو افسانہ و ناول و شاعری کو محض ایک عام سی یا غیر ضروری سے شئے بنا دیا گیا ھے یا پھر اس عظیم تخلیقی ہُنر کو فتوؤں کی آتش سے جلایا گیا ہے۔ کوشش تو رہے گی مگر مجھے آج ان نوجوانوں سے جو سنجیدہ ادب و سخن سے جڑے ھیں سے یہ توقع ھے کہ وہ کہنہ مشق لوگ مشق دیدہِ سخن وری غالب و جالب و فیض وRead More


آفتاب احمد۔۔دوسروں کے لیے جینے اور انہی کی فکر میں مر جانے والے لوگ؛ تحرير: صنم افسر

ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ جب کوئی ہم سے بچھڑ جاتا ہے یا دور ہو جاتا ہے تب ہمیں اسکی قدر سمجھ آتی ہے۔ہمارے اردگرد ہماری زندگی میں بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو غیر مشرط طور پر ہم سے جڑے ہوتے ہیں،جنہیں اپنے کسی مفاد یا مطلب کی بجاے دوسرے کی فکر یا پرواہ ہوتی ہے۔طبقاتی اور استحصالی نظام نے انسان کو ہمدردی،خلوص،محبت اور احساس کے رشتوں سے دور کر کے مادی چیزوں کی طرف لگا دیا ہے۔آج ہم اس دور سے گزر رہے ہیں جہاںRead More


کامريڈ آفتاب کی جدوجہد اور خوابيدہ سماج ؛ تحرير: آر اے خاکسار

بلاشبہ کامريڈ آفتاب جيسے لوگ اپنے سماج کا ہی نہيں بلکہ پوری دنیا کے مظلوم انسانوں اور معاشروں کا سرمايہ ہوتے ہيں ۔ ايسے انقلابی دوستوں کی رحلت يقيناً ايک خلا پيدا کرتی ہے جو سماجی عمل ميں کبھی بہت وقت بعد پورا ہوتا ہے اور کبھی کبھار پورا ہوتا ہی نہيں۔ يہ تمہيد اسليے کہ کامريڈ آفتاب سميت رياست جموں کشمیر کے کافی سارے دوست آزادی، خودمختاری اور حقيقی انسانی سماج کے قيام کيلیے اس وقت کوشاں رہے جب سارا سماج نيند کے مزے لُوٹ رہا ہے اور جوRead More


قربانی تاریخ کے آئینہ میں

رابرٹسن سمتھ کے مطابق قربانی کی رسم قدیم مذہب کی اساس تھی۔ وہ کہتا ہے کہ قربانی وہ نذرانہ یا تحفہ تھا جو قدیم زمانےکے لوگ ان دیوتاؤں اور دیویوں کو پیش کرتے تھے جو ان کے عقیدے کے مطابق ان کے مقدر پر تسلط رکھتے تھے۔ وہ قربانی دے کر ان کی خوشنودی حاصل کیا کرتے تھے۔ لہو کو حیات اور توانائ کی علامت مانتے تھے۔ چنانچہ نفس کا معنی حیات بھی ہےاور لہو بھی، جیسا کہ لفظ نفّاس سے ظاہر ہے۔ چنانچہ لہو کا کھانا ممنوع ٹھہرا اورRead More