Main Menu

یوم خواتین پر ایک مرد کا اپنی ماں، بیوی اور بیٹی کے نام پیغام؛ تحرير: راشد عزيز

Spread the love

آج کا دن خواتین کے حقوق سے منسوب ہے۔ لیکن عالمی سطح پر “یکساں حقوق” کے نام پر خواتین کو دیے گیے اضافی حقوق کی نفی بھی ساتھ ساتھ نظر آ رہی ہے۔

میں اس دن اپنی ماں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ مجھ پر پہلا حق آپ کا ہے۔ دوسرا حق بھی آپ کا ہے۔ تیسرا حق بھی آپ کا ہے اور چوتھا حق میرے ابو جی کا ہے۔۔۔ اور یہ ترتیب ہمیشہ قائم رہے گی۔

میں اپنی بیگم کو بھی یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ میرے بیٹے پر پہلا حق تمھارا ہے۔ دوسرا حق بھی تمھارا ہے۔۔۔ تیسرا حق بھی تمھارا ہے اور چوتھا حق میرا ہے۔۔۔ تمھاری معاشی ضروریات کی تکمیل میری زمہ داری ہے اور تمھارے حقوق سے تمہیں کبھی محروم نہیں کروں گا۔

میری بیٹی کو بھی یہ پیغام ہے کہ

” اے میری بیٹی فاطمہ

یہ تمھارا حق ہے کہ میں گھر میں کھانے کو جو کچھ بھی لے کر جاؤں میں پہلے تمہیں دوں اور پھر اپنے بیٹے ابراہیم کو۔۔۔ تمھاری معاشی ضرورت کی تکمیل میری ساری زندگی کی زمہ داری ہے۔۔۔ جب بھی تمہیں اس کی ضرورت ہو۔۔۔ اور یہ زمہ داری تمھارے بالغ و عاقل ہونے پر کبھی ختم نہیں ہو گی حالانکہ تمھارا بھائ ابراہیم بالغ ہونے کے بعد یہ حق کھو دے گا۔

یہ تمھارا حق ہے کہ میں تمہیں کئی ہزار کے کپڑوں کا جوڑا ہر ماہ، اور ہر فنکشن پر خرید کر دوں حالانکہ میرے بیٹے ابراہیم کو ہزار روپے کا کپڑوں کا سادہ جوڑا بھی کبھی کبھی ملے۔

یہ تمھارا حق ہے کہ بازار سے اشیاءِ صرف کی چیزیں منگوانے کی زحمت تمہیں نا دی جاۓ بلکہ یہ زمہ داری ابراہیم نبھاۓ۔

یہ تمھارا حق ہے کہ اگر میں تم دونوں کے لیے سکول کی گاڑی کا خرچہ نا اٹھا سکوں تو تمھارے لیے گاڑی کا بندو بست کروں اور ابراہیم پیدل سکول جاۓ۔

اے میری آنکھوں کی ٹھنڈک

تم میرے لیے شہزادی ہو۔۔۔ اور شہزادیوں کے لئے کچھ حقوق مخصوص ہوتے ہیں۔۔۔ ان کے معاشی حقوق۔۔۔ ان کے لیے معزز ہونے کے حقوق۔۔۔ ان کے لاڈ اٹھاۓ جانے کے حقوق۔۔۔ وہ حقوق جو بیٹوں کو کبھی میسر نہیں آتے۔۔۔

اے میرے جگر کے ٹکڑے

تم ان تمام حقوق میں اپنے بھائ ابراہیم پر فوقیت رکھتی ہو۔۔۔ اور کوئ بھی کبھی بھی “یکساں حقوق” کے نام پر تم سے یہ اضافی حقوق چھین نہیں سکتا۔۔۔ یہ حقوق تمھیں میرے دین اور میری روایات نے دیے ہیں اور کوئ تمھیں ان اضافی حقوق سے محروم نہیں کر سکتا۔۔۔

اے میری بیٹی فاطمہ

تم میرے لئے اللہ کی طرف سے رحمت ہو۔۔۔ تمھاری پیدائش میرے ساتھ اللہ کے راضی ہونے کی دلیل ہے۔۔۔تمھاری پیدائش سے میرے گھر پر ہر روز رحمت خدا وندی برستی ہے جس کا مشاہدہ میں اپنی کھلی آنکھوں سے کرتا آیا ہوں۔۔۔ میرا دین تمھیں “رحمت” اور میری روایات تمھیں “راج کماری” کا درجہ دیتی ہیں۔۔۔

اے میری نور نظر

جب تمھاری شادی ہو تو یاد رکھنا کہ تم ایک انسان ہو اور تمھارا نکاح بھی ایک انسان سے ہوا ہے۔۔۔ اگر وہ جانور بن کر تم پر ظلم کرے تو لوٹ آنا کیوں کہ تم اپنے بابا کا در ہمیشہ کھلا پاؤ گی۔

اے میری لختِ جگر

اگر تمھیں وراثت سے حصہ نا ملے تو یاد رکھنا کہ جب تک تم حصہ نہ لے لو تب تک میں مقروض رہوں گا اور میری خلاصی نا ہو گی۔۔۔ تم جائیداد سے اپنا حصہ ضرور وصول کرنا تا کہ میں اس “رحیم” کے دربار میں خلاصی پا سکوں جس نے تمھیں میرے لیے “رحمت” بنا کر بھیجا ہے”۔

میں اپنی ماں، اپنی بیگم اور اپنی بیٹی کے جن حقوق کا اظہار کر رہا ہوں وہ انھیں دین اسلام نے دیے ہیں جس پر میرا ایمان ہے۔۔۔ اور میں “یکساں حقوق” کے نام پر انھیں ان اضافی حقوق سے کبھی محروم نہیں کروں گا۔

خواتین کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پر میں انھیں ہر وہ حق دینے کا اعادہ کرتا ہوں جو اسلام نے انھیں بطور “اضافی حقوق” عطا کیے ہیں اور وہ اضافی حقوق عصر حاضر کے کسی “یکساں حقوق” کے دلفریب نعرے میں ضائع نہیں ہوں گے۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *