Main Menu

July, 2020

 

برصغير کی جہالت اور خدائ نمائندگی، تحرير انوار الحق

اس بدقسمت، توہم پرست ، بت پرست اور جہالت میں گھرے برصغیر میں دھرم پہ قائم رہنے والے برہمنوں اور دھرم تبدیل کر کے ہاشمی، بغدادی، حجازی، سید، شاہ، ، کاظمی، بخاری، زیدی، پیر طریقت، رہبر شریعت، گدی نشین، مبلغ اسلام اور الحاج بننے والے چھوٹے دلتوں میں کئی قدریں مشترک چلی آ رہیں ہیں۔ دونوں ہی معاشرے پہ اپنی استحصالی گرفت ڈھیلی نہیں ہونے دیتے، دونوں ہی کمزور طبقات کو سر اٹھانے کی فرصت نہیں دیتے۔ دونوں ہی رائج الوقت روایات سے بغاوت کو بھگوان کی ناراضگی اور قہرRead More


حاصل خان کاقومی تحریک کے خلاف ہرزہ سرائی اپنے جرائم کو پردہ اورشکستہ ریاستی حوصلہ کو سہارا دینے کی کوشش ہے۔ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ

بلوچ قوم پرست رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ حاصل خان کا حالیہ ٹی وی انٹرویو اپنے جرائم کی پردہ پوشی کے علاوہ پاکستان کے شکستہ حوصلوں کو سہارا دینے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ حاصل خان اور نیشنل پارٹی کا مجموعی کردار بلوچ قوم اور تاریخ کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے۔ ہزارجھوٹ، ہزارہا تاویلوں کے باوجود یہ لوگ مکافات عمل سے نہیں بچ پائیں گے۔ تاریخ صادق و جعفروں کے لئے سزا و جزا کا پیمانہ متعین کرچکا ہے۔ آج بھی جوRead More


ہم کيوں بے موت مارے جاتے ہيں؟ تحرير: آر اے خاکسار

ميں جانتا ہوں ميری قوم پڑھنے اور سوچنے سے بھاگتی ہے اور آوۓ جاوۓ کے نعروں سے رغبت رکھتی ہے۔ اسليے مختصراً جو دو چار لوگ پڑھنے والے ہيں اُن کی توجہ حاصل کرنا چاہتا ہوں کہ آخر اس دُنيا ميں انسانی حقوق کے ادارے بھی ہيں اور انسانيت کے علمبردار لوگ بھی پھر ايسا کيا ہے کہ تہتر سال سے رياست جموں کشمير کی غلامی اور ہمارے عوام پہ ڈھاۓ جانے والے مظالم پہ کسی بھی طرف سے کوئ آواز نہيں اُٹھتی؟ کيا دُنيا ہميں انسان نہيں سمجھتی ياRead More


جہاد يا خدا کا کاروبار تحرير: آر اے خاکسار

رياستيں اپنے مفادات کے لئے لوگوں کو تقسيم کرتيں ہيں پاکستانی رياست نے بھی اکثريتی مُسلم آبادی کو فرقہ واريت کی بھٹی ميں جھونک کے رکھا ہوا ہے۔ پھر بھی جو قرآن کے مُحکمات ہيں اُن ميں کسی شک و شُبے کی چنداں ضرورت نہيں ہوتی۔ ايسا ہی ايک حُکم جہاد فی سبيل اللہ کا ہے، جسکا قُرآن باقاعدہ نصاب طے کرتا ہے اور رسالت مآب صلم کی حياتِ طيبہ عملی نمونہ ہے۔ پھر بھی ايک عرصے سے رياستِ پاکستان فلسفہِ جہاد کو تروڑ مروڑ کر اپنے مقاصد کے لئےRead More


گیلانی صاحب کی “تحریک ” سے علحيدگی ، رياستی عوام کو پاکستانی نعروں اور جنازوں کے علاوہ کيا ملا؟ تحرير ہاشم قريشی

میں کسی کے پرسنل فیصلے پر کیا لکھ سکتا ہوں البتہ میں نے با ر بار حُریت کی نا اتفاقی اور غیر منظم بندوق کے زریعے معصوم بچے مروانے کی مذمت ہمیشہ کی ہے؟ حُریت ایسی غیر منظم اور نظریات کے بغیر جمگٹے کا نام تھا ؟ حُریت کے دو گروپ ہے اور دونوں گروپوں میں ایک ہی پارٹی کے نام سے یہ “پارٹیاں شامل ہے۔ ان گروپوں میں کوئی پالیسی ساز ادارے پالیسی بنانے کے لئے نہیں تشکیل دئے گئے؟ بس ایک ہی نعرہ ان دونوں گروپوں میں الحاقRead More


چودہویں ترمیم سے آزاد کشمیر مکمل طور پر مفلوج ہو جانا ہے، تحرير سائرس خليل

چودہویں ترمیم سے آزاد کشمیر مکمل طور پر مفلوج ہو جانا ہے۔ کوہالہ پروجیکٹ کے معاہدے اور لداخ پر پاکستانی موقف کے بعد پاکستان کے عزائم مزید کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ اور معاہدہ پبلک نہ کرنے پر قانون ساز اسمبلی کے اختیارات کا ڈھونگ بھی ختم ہو چکا ہے. مگر اب ان سب باتوں کا پرچار کرنا مجھے فضول لگتا ہے. مجھے لگتا ہیکہ شاید میرے ہی خطے کے اختیارات کی بات کسی اور جہان کی بات ہے۔ عوام کی نہ تو اس سے کوئی بظاہر دلچسپی نظر آتیRead More


کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملے میں شہید ہونے والے بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی سلمان حمال کا اپنی بیوی کے نام آخری خط

کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملے میں شہید ہونے والے بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی سلمان حمال کا اپنی بیوی زیتون بیگم کے نام آخری خط ستائیس جون 2020 روم نمبر 329 بیچ لگثری ہوٹل مولوی تمیزالدین روڈ لالہ زار کراچی 74200 صوبہ سندھ اسلامی جمہوریہ پاکستان زیتون بیگم، میرے مادہُ منویہ کی سیال رطوبتوں میں کلبلاتے خوش قسمت ترین سپرم اور تمھارے ایگ کے خضدار کی جنوبی پہاڑی کے عقب میں چاند کی پچھلے دسمبر کی سرد بارہویں رات میں ملن کے بعد ٹھہرنے والے حمل کی قسم تم سےRead More


ریاست جموں و کشمیر اقصاۓ تبت ہا میں ڈوگرہ اصلاحات، تحقیق و تحریر: افتخار راجپوت ڈوگرہ

عہد گلاب سنگھ: 1822ء تا 1856ء بلاشبہ ریاست جموں و کشمیر اقصائے تبت ہا کی تشکیل کا سہرا جموں کے راجہ گلاب سنگھ کو جاتا ہے جس کا تعلق جموں کے صدیوں سے حکمران جموال خاندان سے تھا۔ 1808ء میں پنجاب کی سکھ سلطنت نے اسی کے خاندان کے راجہ جیت سنگھ کو شکست دے کر ایسٹ انڈیا کمپنی کے زیر قبضہ ہندوستان میں جلاوطن کر دیا جموں کے اقتدار سے اس کے خاندان کی بیدخلی کے بعد راجہ گلاب سنگھ کا سفر 1809ء میں سکھ فوج میں ملازمت سےRead More