July, 2020
نظم “منشور” اسلم گورداسپوری
ملوں کے مالکوں،محلوں کے وارثوں سن لو زمین پاک کے خونی سوداگرو سن لو وزیرو،شاہو،رئیسو،ستمگروں سن لو سیاسی لیڈرو ملت کے تاجرو سن لو تمھارے عہد سیاست کے زخم خوردہ عوام تمھاری سطوت و ہیبت کا سر اتارینگے تمھارا نشہء دولت اڑا کے دم لینگے تمھارا قوم کے تقدیر کو سنوارینگے تمھارے محل بھی غربت سے آشنا ہونگے تمھارے پاوں بھی کھیتوں میں چلنا سیکھینگے تمھارے ہاتھ بھی محنت کے بیج بوئینگے تمام لوگ برابر حقوق رکھینگے وہ کوہ نور ہو بیکو ہو یا گندہاراہو یہ دس کروڑ کا حصہRead More
اتحادی سیاست عابد مجید
دنیا بھر میں پچھلی کئی دہائیوں سے ہم خیال اور بعض اوقات ہم فائدہ یعنی اقتدار کی خاطر آپس میں اتحاد کرتے ہیں اسی طرح جہاں جہاں قومی ازادی کی تحریکیں موجود ہیں وہ اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانے کی خاطر کم سے کم اتفاق پر بھی اتحاد بناتے ہیں اور ایسا ہر۔ براعظم میں ئوتا ہے اور دنیا بھر کے جو بڑے انقلابات آئے وہاں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔ برصغیر کی سیاسی تربیت اور سیاسی ثقافت چالاکیوں مفادات اور سازشی ہے جسکی وجہ سے وہاں اتحادوں میں شاملRead More
بلدياتی اليکشن عوامی حق، انعقاد کا حکومتی وعدہ ہر صورت پُورا کروائينگے، سردار ثاقب نعيم
باغ (نمائندہ پونچھ ٹائمز) جموں کشمير پيپلز پارٹی کے سينئر رہنما ، چيئرمين باغ يوتھ فورم اور تحريک بلدياتی اليکشن آزادکشمير کے کنوينئرسردار ثاقب نعيم نے کہا ہے کہ بلدياتی اليکشن عوامی حق ہے اور انکے انعقاد کا وعدہ حکومت سے ہر صورت پُورا کروائينگے۔ انہوںنے کہا کہ بلدياتی نظام ميں بہتری لانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور جو قوميں وقت کی ضرورتوں کا خيال نہيں رکھتيں وہ تاريخ کےصفحات اے مٹ جاتيں ہيں۔ ياد رہے کہ بلدياتی انتخابات بارے پچھلی حکومتوں ميں بھی باتيں چلتيں رہيں مگر مختلف وجوہات کی بنا پر کبھی بھی اس پہ عملدرآمد نہہو سکا پھر آزادکشمير ميں گزشتہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی مہم ميں فاروق حيدر کا بھی عوام کے ساتھ وعدہ تھا کہ وہ حکومتميں آنے کے بعد بلدياتی انتخابات کروائينگے مگر اُنکی حکومت کو اب چار سال ہو چُکے مگر تاحال بلدياتی انتخابات کا معاملہ تعطل کا شکارہے۔ بلدياتی نظام بنيادی طور پر يورپی تصور ہے جس ميں اسمبلی ممبران يعنی ايم ايل ايز يا وزراء کی بجاۓ لوکل تعمير و ترقی بارے وسائل و اختيار لوکل کميونٹی کے نمائندوں کے پاس ہوتے ہېں۔ آزاد کشمير ميں يہ نظام کے ايچ خورشيد مرحوم نے متعارف کروايااور آخری دفعہ سن 1990 کی دہائ ميں بلدياتی انتخابات کرواۓ گۓ۔ غالباً 1993-4 کے بعد آج تک بلدياتی نظام درہم برہم ہے۔ بلدياتی نظام جيسے کہا گيا کہ اختيارات لوکل کميونٹی کے منتخب نمائندوں کے پاس ہوتے ہيں۔ اس ميں ہر يونين کونسل کے عوامکونسلر کا انتخاب کرتے ہيں اور يوں يونين کونسل کے منتخب کونسلر راۓ دہئ کے زريعے ضلعی کونسل کے چيئرمين کا انتخاب کرتےہيں۔ اسطرح اسمبلی ممبران يا وزراء کی بجاۓ ضلعی کونسل کا چيئرمين بلدياتی نظام ميں ضلعے کا زيادہ ذمہ دار آدمی ہوتا ہے۔ ن ليگ کی حکومت نے ڈسٹرکٹ ايڈمنسٹريٹرز تو تعينات کئے ہيں مگر بلدياتی نظام کو مرہ ہئ رہنے ديا۔ ثاقب نعيم کا مزيد کہنا تھا کہ بلدياتی نظام سے عوام اپنے حقوق زيادہ آسانی سے لے سکتے ہيں اور يہ نظام لانا اس ميں بہتری لاناعوامی حق کے ساتھ ساتھ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسليے ہم ن ليگ حکومت سے اُنہی کا عوام سے کيا ہوا وعدہ پورا کروانے کیتحريک چلا رہے ہيں جس ميں ہميں عوام کی تمام پرتوں کی حمائت کئ ضرورت ہے۔
سیکیورٹی حکام کی طرف سے بیرون ملک پاکستانی صحافیوں کو دھمکیاں
ويب ڈيسک صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے بیرون ملک مقیم چھ صحافیوں سے متعلق پاکستان کےسکیورٹی حکام کے ایک ‘خفیہ مراسلے‘ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں آر ایس ایف نے کہا کہ وزارت داخلہ کا یہ ‘خفیہ میمو‘ اٹھارہ جون کو تحریر کیا گیا تھا۔ بتایاگیا ہے کہ اس مراسلے میں یورپ اور امریکا میں مقیم ایک افغان اور پانچ پاکستانی صحافیوں کی مبینہ ”پاکستان مخالف سرگرمیوں‘‘ پرتشویش ظاہر کی گئی ہے۔ ان چھ افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی میڈیا میں ”ریاست مخالف مواد‘‘ شائع کراتے ہیں، اس لیے ”ان کی نقل وحرکت، ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سختی سے نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘ مراسلے میں یہ مزید ہدایات ہیں کہ، ”ان سے باضابطہطور پر رابطہ کر کے کہا جا سکتا ہے کہ وہ مستقبل میں پاکستان کے خلاف باتیں کرنا بند کر دیں۔‘‘ آر ایس ایف نے سکیورٹی کیخاطر چھ صحافیوں کے نام جاری نہیں کیے ہیں۔ آر ایس ایف کے مطابق یہ میمو پانچ اعلیٰ شخصیات کے لیے تھا، جن میں ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی ایس پی آر، وزارتاطلاعات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی، ڈی جی ملٹری انٹیلیجس اور وزارت خارجہ شامل ہیں۔ اس حوالے سے آئی ایس پی آر کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان کا موقف نہیں آیا۔ پاکستانی حکامماضی میں ایسے الزامات کو مسترد کرتے آئے ہیں۔ آر ایس ایف کے مطابق یہ میمو سرکاری طور پر جاری نہیں کیا گیا اور بظاہر یہ ڈرافٹ دستاویز ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ مراسلہکس نے یا کیوں لیک کیا؟ ایک بیان میں تنظیم کے ایشیا پسیفک خطے کے انچارج ڈینیئل بیسٹرڈ نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ دستاویز پاکستان کی انٹیلیجنسایجنسیوں نے خود ہی لیک کیا ہو تاکہ صحافیوں کو ڈرایا اور ان کے حوالے سے رائے عامہ کو خراب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ کوئی باقاعدہ سرکاری میمو نہیں ہے تو بھی صحافیوں سے رابطہ کرنے والی بات انتہائی تشویش ناک ہے۔انہوں نے کہا، ”اس مراسلے میں جن صحافیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، تنظیم ان کے تحفظ پر نگاہ رکھے گی اور اگر انہیں یا ان کےگھر والوں کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی گئی تو ہمیں پتہ ہو گا کہ اس کی ذمہ داری کس پر ہو گی‘‘۔
ينگ ڈاکٹرز ہمارا فخر ہيں، حوصلے بلند رکھيں آپ تاريخ بنا رہے ہيں، بہروٹہ روڈ کا وعدہ جھوٹ نہيں ہونے دينگے، عام آدمی مزاحمتی اتحاد
راولاکوٹ(سوشل ميڈيا رپورٹ) پاکستان زير انتظام جموں کشمير ميں ينگ ڈاکٹرز کی اپنے حقوق بارے چلائ جانيوالی تحريک کوسراہتے ہوۓ عام آدمی مزاحمتی اتحاد کے سينئر رہنما عمران شان نے کہا ہے کہ ينگ ڈاکٹرز ہمارا فخر ہيں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مڈلکلاس محنت کشوں کی اولادیں ایم بی بی ایس ،ایس سی پی ایس سرجنز جنکا قصور معقول تنخواہ مانگنا اور کورانا،وائيرس سے بچاو کیلےسیفٹی مانگنا ہے۔ جواب میں تشدد اور گرفتاریاں۔ڈاکٹر مننان ، ڈاکٹر ہارون ڈاکٹر خرم اور سب ڈاکٹر آپ سب ھمارا فخر ھو ،حوصلےبلند رکھو ۔ اپ تاریخ بنا رہے ھو ۔۔ان کے پاس 90 لاکھ کی چھ چھ گاڑیاں انکی ایل سی ڈیز کی گاڑیوں کے لیے دو دو لاکھ خرچہھے ۔لیکن اپ کی زندگی کے لیے پیسے نہیں۔بہت جلد ان سے حساب لیں گے ۔حوصلے بلند رکھو ۔قوم بہت جلد اپکے مطالباتکیلے اپکے ساتھ روڈ پہ ھوگی یہ اتنے بے وقعت و بے توقیر حکمران ھیں کہ جب ان سے روڈ مانگو تو کہتے ھیں انڈیا سے ازادی لے کردیں گے ۔روڈ چھوڑو ،ان سے پوچھو علاج دو کہتے ہيں مودی کو نہیں چھوڑیں گے ۔ان سے روزگار پوچھو تو کہتے ھیں 40 لاکھ بہتبڑی ابادی ھے روزگار نہیں دے سکتے ۔بحر حال اپ لوگ چراغ ھو ۔ابھی روشنی ھوگی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ جو چاپلوس قسم کے لوگ برطانیہ یورپ میں یا کہیں اور بیٹھ کر ھمیں درس دینے کی کوشش کر رہے ھیں۔کہ احتجاجسے بہروٹہ روڈ نہیں ملے گی اور احتجاج کی وجہ سے بہروٹہ روڈ کوہی روک لے گا ۔تو وہ سن لیں وہ کیا کسی کا باپ بھی روڈ نہیںروک سکتا ۔ھم نے ریاست کے پونچھ ڈویژن کے سربراہ ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنر کے مکمل وعدے کے بعد اپنا احتجاج موخر کیاتھا ۔اور ھمارے پاس وہ تمام رکارڈ بھی موجود ھے ۔کمشنر پونچھ اور ڈپٹی کمشنر پونچھ ۔اور گاوں محلے کہ ان لوگوں میں فرق ھے جو ٹینکی اور سکیم کالے پاہیپ کے لے لوٹھوں میں فرق ھے ۔۔ھمیں کمشنر پونچھ ڈویژن کی زمہ داری پہ مکمل یقین ھے ۔۔۔اور اگرپندرہ بیس دن تک رپورٹ ناں ملی تو ھم پہلے سے زیادہ طاقت سے روڈ پہ نکلیں گے ۔باقی ھمارا کام ھماری جدوجہد عوام کی ہجمانیقاہم کرنا ھے باقی ھمیں کوہی ناں کریڈٹ چاہیے ناں کسی سے تمغہ لینا ھے ۔
سماج بدلو تحريک کا ايک روزہ تربيتی سکول کا انعقاد، چودہويں ترميم سميت عوامی حقوق بارے لائحہ عمل پر غور
(ويب ڈيسک) سماج بدلو تحریک نکیال/فتح پور تھکیالہ کے زیر اہتمام آج ایک روزہ سیاسی تربیتی سکول کا انعقاد ہوا ۔جس میں تحریک کے درجنوںمنتظمین ،ممبران و دیگر فورم کے نمائندگان نے شرکت کی ۔ سیاسی ترہتی سکول میں، تحریک کے منشور ،14 ويں ترمیم اور ایکٹ چوہتر ایک جائزہ،ریاست جموں کشمیر کی موجودہ تشویش ناکاور مستقبل بارے خدشات پر حقائق کی نظر میں ایک تجزیہ،نکال کے مسائل اور ان کا حل اور اس بارے لائحہ عمل سمیتانسانی ،بنیادی،معاشی و سیاسی حقوق بارے تعارف و صورتحال پر حاصل زیر بحث جیسے اہم ترین موضوعات شامل تھے۔ شعبہ نشرو اشاعت سماج بدلو تحریک نکيال کی جانب سے جاری تفصيلات کے مطابق 14 ویں ترمیم، نکیال کے مسائل اور خاص کر موجودہسیز فائر لائن کے پیکج بارے نیاء لائحہ عمل تشکیل دیا گیا۔سماج بدل تحریک کی سیز فائر لائن کے پیکج اور سخت متنازعہ و مشکوک طریقہ کار و دیگر بارے تحفظات بارے اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کرے گا ،جن علاقہ جات ،متاثرین کو پیکج میں شامل نہیں کیا گیااس بارے اپنے لائحہ عمل و مطالبات سے آگاہ کرے گا ۔سماج بدلو تحریک نے پیکج بارے مطالبہ کیا ہے کہ جن جن علاقوں یاآبادیوں میں توپ جانے خانے ہیں، فائرنگ یا گولہ باری کی جاتی ہے یا جہاں جہاں گولے پڑتے ہیں ان تمام علاقہ جات کے انمتاثرہ توپ خانوں کے تین کلو میٹر زمینی فاصلہ کے مطابق چاروں اطراف پیکج میں شامل کرتے ہوئے معاوضہ دیا جائے اور پیکج سےمستفید کیا جائے بصورت دیگر سخت تحریک چلانے کا اعلان بھی کیا ۔سکول میں منشور بارے شرکاء نے اپنے اپنے مجوزہ مسودےجمع کرائے ،رائے دیں ،آئندہ نشست میں منشور کی منظوری لے کر شائع کر دیا جائے گا ۔سکول کا سلسلہ جاری رہے گا ۔سکولکے اختتام پر تحریک کے منتظم کامیڈی عنایت علی شاہ کے بھائی کی ٹریفک حادثہ میں وفات پر اظہار تعزیت بھی کی گی ۔اورمتاثرین سیز فائر لائن سے اظہار یک جہتی بارے ایونٹ کیا گیا ۔
پاکستانی زير انتظام کشمير سے کئ پاکستانی اضلاع بڑے ہيں ، اسمبلی ممبران کی فوج کے باوجود عوام بنيادی سہولتوں سے محروم، تحرير آر اے خاکسار
پاکستانی زير انتظام کشمير يعنی آزادکشمير کا کُل رقبہ 13,297 مربع کلو ميٹر ہے۔ پاکستان کے بہت سارے اضلاع سے رقبے ميں بھیچھوٹا مگر کاسہ ليسی و بوٹ چاٹی کی آماجگاہ ، غلامی و کالونيلزم کی بدترين تصوير۔ پاکستان کے چند اضلاع کے رقبے کے ساتھ نام لکھرہا ہوں :شيخوپورہ 15,960 مربع کلوميٹر بہاولپور 24,830 مربع کلوميٹر دادو 19,070 خیر پور 15,910، تھر پارکر 19,638 جبکہ ٹھٹھہ اور عُمرکوٹ 17,355 مربع کلو ميٹر چاغی 44,748، اواران 29,519، کيچ 22,539 مربع کلو ميٹر وغيرہ جن کو محض ايک ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹپوليس آفيسر چلاتے ہيں جبکہ ہمارے ہاں نام نہاد صدر وزيرِ اعظم سميت 49 اسمبلی ممبران و پاکستان کے لينٹ آفيسران ہمارےاس خطے کے وسائل کی لُوٹ مار اور خون چُوس رہے ہيں۔ حال يہ ہے کہ يہاں کے انسان بنيادی انسانی ضروتوں سے محروم۔آبشاروں اور درياؤں کی سرزمين ہر پينے کا پانی ميسر نہيں ، دُور سے اُٹھا کے لانا پڑتا ہے۔ سانپ کاٹ لے يا باؤلا کُتا يا کسی خاتون کیڈيلوری کا ہی مسہلہ ہو۔ اس نام نہاد آزاد کشمير ميں کسی طرح کا علاج ميسر نہيں بلکہ يہاں بنے ہسپتال محض مريضوں کو پاکستانميں ريفر کرنے کے لئے بناۓ گۓ ہيں۔ نہ پرائيويٹ سيکٹر نہ انفراسٹريکچر نہ معيشت۔۔ بس نعرے ! صرف نعرے! يہ بنا کے رہينگےاور وہ بنا کے رہينگے۔۔ يہ آوۓ ہی آوۓ اور يہ جاوۓ ہئ جاوۓ۔۔۔
ہائيڈرو پاور پراجيکٹس ميں آزاد حکومت اردلی کا کردار ادا کر رہی ہے، استحصال بند کيا جاۓ، عمر حيات
ويب ڈیسک نیلم جہلم پراجیکٹ ،کوہالہ پراجیکٹ کے بعد آذاد پتن پر پاکستان اور چین کے درمیان معائدہ معائدے پر دستخط چین کی ڈیم بنانےوالی سب سے بڑی کمپنی تین گورجیز اور پاکستان میں بجلی اور پانی کے ادارے واپڈا کے درمیان ہوا ہے اور معائدے کی تقریبمیں آذاد کشمیر کے وزیراعظم فاروق حیدر کو تالیاں بجانے اور دونوں دونوں دستخط کرنے والے افراد کی فائلیں ایک دوسرے کو تکپہنچانے کے لئے رکھا گیا تھا اور یہ ذمہ داری آذاد کشمیر میں بسنے والے 45 لاکھ شہریوں اور پوری ریاست جموں کشمیر کے خود ساختہنمائیندہ وزیراعظم فاروق حیدر نے احسن طریقے سے نبھائی ہے۔ لیکن ریاست جموں کشمیر کے شہریوں کے سوال اپنی جگہ پر ہی برقرار ہیں اور یہ مطالبہ شدت سے زور پکڑ رہا ہے کہ ہمارے وسائل ہمارے حوالے کرو ہمارا استحصال بند کرو۔
آزاد حکومت کا ہايئڈروپاور منصوبوں ميں محض منشی کا کردار ہے، ہمارے وسائل تباہ کرنا و لُوٹنا بند کرو، حبيب الرحمن
سابق ترجمان جے کے پی این پی کامريڈ حبیب الرحمن نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ارب امریکی ڈالر کے ایک اور معاہدے پر آزاد پتن (پونچھ) پاور پراجیکٹ پر مزید وسائل چھیننے کے لئے دستخط ہوئے ، کوئی بھی ان معاہدوں میں آزاد جموں کشمیر حکومت کے کردار کی وضاحت کرسکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ نام نہاد آزاد کشمير کی حکومت ان منصوبوں ميں اپنے کردار سميت معاہدات کو عوام کے سامنے لائيں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں کشمیر کے دریاؤں کو بیچنے کے لئے چوری کررہا ہےRead More
نيلم جہلم کا سودا کرنے کے بعد فاروق حيدر کا آزاد پتن منصوبے پر بھی سر تسليمِ خم، اقتدار کے لئے آزادکشمير چين، واپڈا کو تحفہ دے سکتے ہيں، میر افضال سلہریا
دريا بچاؤ تحريک کے سينئر رہنما میر افضال سلہریا نے کہا ہے کہ فاروق حيدر نيلم جہلم کا سودا کرنے کے بعد آزاد پتن منصوبے پر بھی سر تسليمِ خم کر چُکے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد وزير اعظم اقتدار کے لئے آزادکشمير چين اور واپڈا کو تحفے ميں بھی دے سکتے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ آڈيو کال ليک والا معاملہ محض عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ کبھی مسیحا کبھی آقا کبھی رہبر رہے ہیں کشمیر تیرے قاتل بھی کتنے معتبر رہے ہیں وزیراعظم جوRead More