Main Menu

ڈڈيال: فری تنویر اینڈ سفیر کمپئین کے زیر اہتمام مقبول بٹ شہید چوک میں احتجاجی تقریب کا انعقاد

Spread the love

آزادی پسندوں کو بھکاری بنانے کی کوشش کر جا رہی ہے، آزادی کی راہ ميں سزائيں معنی نہيں رکھتيں، رياستی و عدالت گردی کی مذمت کرتے ہيں،

ڈڈيال کے عوام کی بے حسی قابلِ افسوس، تنوير احمد اور سفير کو غیر مشروط رہا کيا جاۓ، مقررين

پونچھ ٹائمز

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے علاقے ڈڈیال ميں جھنڈا کیس کے اسیران راجہ تنویر احمد اور سفیر احمد کی رہائی کے لیے قائم فری تنویر اینڈ سفیر کمپئین کی کال ہر اتوار کو آزاد کشمیر بھر سے قافلے 16 مارچ سے جاری دھرنا ٹیم کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مقبول بٹ شہید چوک میں پہنچے جو آزاد کشمیر میں ریاستی وحدت کے لیے ایک تحریکی مرکز کی حیثیت اختیار کر گیا۔ قافلوں نے ڈڈیال شہر میں احتجاجی نعرے لگاتے ہوئے واپس مقبول بٹ شہید چوک پہنچے جہاں ایک ہر وقار تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت مختلف آزادی پسند جماعتوں کے نمائندوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر مشتمل فری تنویر اینڈ سفیر کمپئین کے سربراہ قیوم راجہ نے کی اور نظامت کے فرائض کمیٹی کے رکن مرزا ساجد جرال نے ادا کیے ۔ قیوم راجہ نے اپنے صدارتی خطبہ میں آزاد کشمیر بھر سے آنے والے قافلوں، 16 مارچ سے جاری دھرنا ٹیم اور برطانیہ میں حال ہی میں قائم ہونے والی حمایتی کمپئین امریکہ اور کینیڈا کے کشمیریوں خاصکر انسانی حقوق پر کام کرنے والے خضر حیات کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ جوں ہی تنویر احمد گرفتار ہوئے تو انہوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کو لکھا کہ اس سے پہلے کہ یہ کیس پیچیدہ صورتحال اختیار کر جائے آپ اسے جوڈیشل ہونے سے پہلے ہی حل کر دیں کیونکہ یہ معمولی کیس ہے جو تھانے میں ہی حل ہو سکتا ہے مگر وزیراعظم ایسا نہ کر سکے کیونکہ آزاد کشمیر کے معاملات پاکستان کا ا یک سیکرٹری چلاتا ہے اور آزاد کشمیر حکومت کی برائے نام حیثیت ایک بار پھر جھنڈا کیس میں بے نقاب ہوئی ہے قیوم راجہ نے کہا آزاد کشمیر کو آزادی کا بیس کیمپ کہا جاتا ہے لیکن حال یہ ہے کہ سابق صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان نے عمر میں نرمی کی اجازت دے کر وزیر تعلیم مطلوب انقلابی کی درخواست پر قیوم راجہ کو ازاد کشمیر یونیورسٹی میں نفسیات کے شعبہ میں لیکچرار تعینات کرنا چاہا مگر پھر ایک فرد نے ا کر انہیں کہا کہ لیکچرر شپ کے لیے آپکو سیاست چھوڑنی پڑے گی جس پر قیوم راجہ نے جواب دیا کہ آزادی کے لیے تو صدر سے لے کر ایک عام شہری تک کو جد و جہد کرنی چاہیے انہوں کہا یہاں آزادی کی بات کرنے والوں کو بھکاری بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ڈڈيال: تنوير احمد اور محمد سفير کی عدالتی سزاؤں کے خلاف احتجاج کيا جا رہا ہے۔

قیوم راجہ نے ڈڈیال کے لوگوں کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کی تاریخ اور مزاج ہر ایک بار ابن خلدون نے کہا تھا کہ ایک وقت سے زیادہ کسی قوم کا آسودہ حال رہنا اس کے لیے خطرہ ہوتا کیونکہ وہ اتنی بے حسی اور آرام دہ ہو جاتی ہے کہ ایک دن کوئی جنگجو گروہ آ کر اس پر قبضہ کر لیتا ہے اور یہی خطرہ مجھے ڈڈیال اور میرپور میں نظر آ رہا ہے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے ریاست گردی اور عدالت گردی کی سخت مزمت کرتے ہوئے کہا آزادی پسندوں کے لیے سزائیں کوئی معنی نہیں رکھتیں لیکن مسلہ سزا کا طریقہ اور وجہ ہے بھارتی جیل میں 15 سال سزا بھگتنے والے لبریشن فرنٹ رؤف کے سپریم ھیڈ راؤف کشمیری نے کہا کہ انکی تنظیم ہر مرحلہ پر کمپین کا ساتھ دے گی جبکہ کمپین کی سیاسی کمیٹی کے نمائندے اور عوامی ورکرز پارٹی کے صدر نثار شاہ ایڈوکیٹ نے سیاسی قوتوں کو متحرک کرنے کا بھر پور یقین دلایا ۔تقریب سے سعد انصاری جلیل فرید، توصیف جرال، ایاز کریم ، صدیق بھٹی، راجہ ناظم اور جاوید ملک نے بھی خطاب کیا ۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *