راولاکوٹ: سپرئر کالج پر جمعيت کے غنڈوں کا حملہ، عوامی حلقوں کی شديد مذمت
پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک
پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے علاقے راولاکوٹ کھڑک کے سپرئر نامی ايک کالج ميں چند روز قبل سپرئر نائيٹ کے نام سے ايک تقريب کا انعقاد کيا گيا تھا جس ميں کالج کی طالبات نے گانوں پر رقص کيا تھا۔ اس پروگرام بارے اسلامی جمعيت طلبہ نے الزام لگايا کہ مذکورہ کالج فحاشی پھيلا رہا ہے اور جمعيت کے کچھ لوگوں نے جا کر کالج کے گيٹ پر تالا لگا ديا اور انتظاميہ سے مطالبہ شروع کر ديا کہ اس کالج کے ذمہ داران کو ضلع بدر کيا جاۓ۔ عوامی حلقوں نے جمعيت کی اس غنڈہ گردی کی شديد الفاظ ميں مذمت کی ہے۔ سوشل ميڈيا صارفين اس معاملے پر شديد سيخ پاء نظر آۓ اور اُنکا کہ نہ تھا کہ جمعيت کی غنڈہ گردی کو کسی قيمت برداشت نہيں کيا جاۓ گا۔ سوشل ميڈيا صارفين کا کہنا تھا کہ جن چند جمعیت کے غنڈہ گرد عناصر نے کالج پر حملہ کیا ان میں سے دو وہ تھے جن کے والد اور چچا الصبغہ کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ کر کے مفرور ہیں سینکڑوں لوگوں کو مذہب کے نام پر انکی دولت لوٹی اور وہ متاثرین آج بھی بیرون ملک در در کی ٹھوکریں کھا کر قرض اتار رہیں ہیں ایسے عناصر معاشرے اور اس خطے کے لیے زہر ہیں۔ صارفين کا کہنا تھا کہ معاشرے کی دونمبری اور فحاشی پر ان لوگوں کے کان پر جوں تک نہيں رينگتی مگر ايسے نان ايشوز پہ غنڈہ گری کر کے خود ساختہ اسلام کا رعب جھاڑنا ان کا پيشہ بن گيا ہے ۔ کچھ کا کہنا تھا کہ انتظاميہ موجود ہے ادارے موجود ہيں جمعيت کے غنڈے خود کو کس چيز کا ٹھکيدار سمجھتے ہيں؟ صارفين کا کہنا تھا کہ جمعيت کی غنڈہ گردی کسی قيمت برداشت نہيں کرينگے۔ جبکہ دوسری طرف اسلامی جمعیت طلبہ راولاکوٹ کی جانب سے سوشل ميڈيا پر چلنے والے بيانات کے مطابق اسلامی جمعيت طلبہ سپریر کالج میں ہونے والی فعاشی و عریانی کے خلاف برسرپیکار ہے۔
Related News
توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق
Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بلوچ قومی تحریک اور بلوچ و پختون عوام پر ریاستی جبر پر آگہی نشستیں۔ رپورٹ
Spread the loveجموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی باغ برانچ کے زیر اہتمام ضلعی دفتر اورRead More