Main Menu

راولاکوٹ: نامعلوم افراد کی شہری کو اغواہ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئ، تشدد کے بعد پوليس کے حوالے

Spread the love

نامعلوم افراد اپنا تعلق ملٹری انٹيلی جنس سے ظاہر رہے تھے مگر پوليس و صحافيوں کو ايف آئ اے کے سروس کارڈ دکھاۓ گۓ

پونچھ ٹائمز

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے علاقے راولاکوٹ ميں پاکستانی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کی جانب سے ايک نوجوان کو اغواء کرنے کی کوشش شہریوں نے ناکام بنا دی ۔ تفصيلات کے مطابق راولاکوٹ بينک روڈ پر يونائيٹڈ بينک لميٹڈ کی برانچ کے پاس شہريوں نے اُس وقت چار نامعلوم افراد کو تشدد کا نشانہ بنايا جب وہ ايک نوجوان کو اغواہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اپنے آپ کو ملٹری انٹيلی جنس کا بتانے والے سفيد گاڑی پر سوار چار لوگوں نے نعمان نامی ايک نوجوان کو زبردستی گاڑی ميں ڈال ديا جس پر وہاں موجود لوگوں نے گاڑی روک کر اس بابت استفسار کيا مگر نامعلوم افراد نے لوگوں کے ساتھ بدتميزی کی اور اپنی بدمعاشی چمکانے کی کوشش کی۔ وہاں موجود شہريوں نے نوجوان کو اغواہ کاروں سے چھڑايا اور چاروں افراد کی درگت بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا جبکہ گاڑی کے شیشے مشتعل شہریوں نے توڑ دئیے۔ پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر نامعلوم افراد کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور پولیس گاڑی میں ڈال کر راولاکوٹ تھانہ منتقل کر دیا ۔

نامعلوم افراد ميں سے ايک شخص نے بتایا کہ وہ ملٹری انٹیلی جنس سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ پولیس اور صحافیوں کو انہوں نے ایف آئی اے کے سروس کارڈز دکھائے۔ مذکورہ اہلکار سفید رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی میں آئے تھے جس میں وائرلیس سيٹ لگا ہوا تھا اور اسلام آباد نمبر کی کالے رنگ کی نمبر پلیٹ لگی ہوئ تھی۔

مذکورہ اہلکاروں میں سے ایک نے بتایا کہ وہ اسلام آباد کی عدالت کے حکم پر ایک ملزم کو گرفتار کرنے آئے تھے اور پولیس کو بھی اطلاع دی تھی، تاہم انکے پاس کسی عدالت کا کوئی حکم موجود نہیں تھا۔ پولیس نے چاروں اہلکاروں کو تھانے منتقل کر دیا ہے۔

راولاکوٹ: عوام اور اغواہ کاروں کے درميان چيقپلش کے منظر جبکہ ايک اہلکار کا سوشل ميڈيا پر وائرل ہونيوالا سروس کارڈ کا عکس ۔

اس حوالے سے پونچھ ٹائمز نمائندے نے مزيد معلومات کيليے متعلقہ پوليس اسٹيشن ميں رابطہ کيا تو ايس ايچ او تھانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ افراد کسی ملزم کو پکڑنے کيليے آۓ تھے مگر لوگوں نے ان پر تشدد کيا ہے اور گاڑی توڑ دی۔ نمائندے کے سوال کے جواب ميں کہ مذکورہ اہلکاروں يا اُنکے ادارے کی جانب سے آپکو کو کوئ پيشگی اطلاع دی گئ تھی يا نہيں اور يہ کہ مذکورہ اہلکاروں کی اغواہ کرنے کی کوشش يا شہريوں کی جانب سے تشدد کرنے بارے کسی قسم کی کوئ کاروائ کی جا رہی ہے يا نہيں تو ان سوالات کے جواب ميں متعلقہ افسر نے اپنی مصروفيت کا بہانہ بنا کر جواب دينے سے انکار کر ديا۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *