Main Menu

اسلام آباد : محنت کشوں کے احتجاجات تاحال جاری ، ميڈيا نے چُپ سادھ لی، کوئ پُرسانِ حال نہيں

Spread the love

آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائرز گرینڈ الاہنس کی طرف سے سرکاری اداروں کی نجکاری کے خلاف ، پیرا میڈیکل سٹاف کی ترقیوں ، سکیلوں میں اضافہ اور سروس سٹریکچر کو بہتر کرنے کے مطالبات بارے 6 اکتوبر کو پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیا گیا

ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری کے محنت کش فيکٹری کی بندش و مزدوروں کی برطرفی کے خلاف پريس کلب کے سامنے سراپا احتجاج ہيں

آل پاکستان ایمپلائرز پینشرز لیبر تحریک کے زير اہتمام لیڈیز ہیلتھ ورکرز سمیت دیگر اداروں کے محنت کشوں کے مطالبات بارے محنت کشوں کا پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا تاحال جاری ہے

پونچھ ٹائمز

پچھلے کئ ہفتوں سے شہرِ اقتدار اسلام آباد ميں محنت کشوں کے احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔ مزدور تنظيموں کی جانب سے مہنگائ، بے روزگاری، دوائيوں کی قيمتوں ميں اضافے، صحت کی سہوليات کی عدم دستيابی ، پينشنز کی کٹوتی و خاتمے سميت ديگر بنيادی انسانی ضروريات بارے احتجاجات کئے جا رہے ہيں۔
پاکستان کا ميڈيا محنت کشوں کی ان آوازوں و احتجاجات کو غير ضروری سمجھتے ہوۓ اسے مکمل طور پر نظر انداز کئے بيٹھا ہے۔

پاکستان میں تقریبا ہر حکومتیں ہر سال بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں کچھ نہ کچھ اضافے کا اعلان کرتی آی ہیں ۔گو کہ اس اضافہ کے باوجود ملازمین ہمیشہ بڑھتی ہوئ مہنگائ کی دھائ دیتے رہیے ہیں۔ آج تک کوئ بھی حکومت, مارکیٹ میں بڑھتی ہوئ مہنگائ کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کر سکی۔ان تمام تر حالات میں ملازمین تھوڑا بہت احتجاج وغیرہ کر کے اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں مصروف ہو جاتے تھے۔

تفصيلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت جن نعروں اور پروگرام کے ساتھ برسر اقتدار آی تھی اس سے پاکستان کے عوام سمیت کروڑوں محنت کش یہ امیدکرتے تھے کہ یہ حکومت ماضی کی حکومتوں کے مقابلہ میں ان زیادہ سہولیات مہیا کرے گی ۔لیکن بجٹ میں حکومت نے ملک کے معاشی بحرانوں میں گھرے ہونے کا جواز پیش کر کے ملازمین کی تنخواہوں میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں کیا۔

آئ ايم ايف کے بارے میں پاکستان میں ہمیشہ سے یہ تاثر رہا ہے کہ اس ادارے سے قرض حاصل کرتے وقت حکومت ہمشہ اس ادارے کی ایسی پالیسیوں کو تسلیم کر لیتی ہے جو مہنگائ میں اضافہ کا سبب بنتی ہیں اور عوام کا استحصال کرتی ہیں ۔اس کے علاوہ حکومت نے آئ ايم ايف ہی کے ماہرین کے کہنے پر سرکاری ملازمین کی پینشن، الاونسز اور ترقیوں کے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر ریٹاہرمنٹ کی عمر کو 60 سال سے کم کر کے 55 سال کرنے اور پینشن یک مشت ادا کرنے کا فامولا دیینے کی منصوبہ بندی کی تھی ۔

اسی طرح سرکاری اداروں کی نج کاری کے خلاف اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ترقیوں اور سکیلوں میں اضافہ اور سروس سٹریکچر کو بہتر کرنے کے مطالبات کے حوالے سے پہلے 6 اکتوبر کو آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلاہز گرینڈ الاہنس کی طرف سے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے پاکستان کی تاریخ کا سب بڑا دھرنہ دیا گیا اور اب 14 اکتوبر کو آل پاکستان ایمپلاہز پینشرز لیبر تحریک نے لیڈیز ہیلتھ ورکرز سمیت دیگر اداروں کے محنت کشوں کے مطالبات کو منوانے کے لیے پورے پاکستان سے مزدوروں کی ایک قابل ذکر تعداد کو اسلام آباد لا کر پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیا ہوا ہے اور تاحال وہ دھرنہ جاری ہے۔

اسلام آباد: پاکستانی محنت کش اپنے حقوق کے لئے سراپا ء احتجاج ہيں۔ تصاوير: شوکت علی چوہدری

اس کے علاوہ اسلام آباد پریس کلب کے باہر 12 اکتوبر سے ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری ڈنڈوٹ ضلع چکوال کے مزدور 650 مزدوروں کی برطرفی اور فیکٹری کی بندش کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

خصوصی شکريہ : شوکت علی چوھدری






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *