Main Menu

قبائلی يلغار ، معاہدات ، پراکسی وار اور امن کی آشا؛ تحرير: نئیر نياز خان

Spread the love


بائيس اکتوبر 1947 کی قبائلی یلغار ، 24 اکتوبر کی آزادحکومت، 26 اکتوبر کا عارضی الحاق، 1949 کا معائدہ کراچی، 1972 کا شملہ معاہدہ، 1975 کا اندرا عبداللہ ایکارڈ، 1988 کی پراکسی وار، 2003 کی امن کی آشا ان سب کڑیوں نے مل کر 5 اگست 2019 کے سانحے کو جنم دیا۔ ان تمام واقعات میں شامل افراد ، تنظیمیں، سہولت کار اور ان واقعات میں ملوث افراد اور تنظیموں کے گیت گانے والے سارے لوگ سانحہ 5 اگست 2019 میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہیں ۔ یہ پون صدی پر محیط قصہ ہے کوئی ایک دن کی بات نہیں۔ مستعار لی ہوئی سیاست اور مانگی ہوئی بندوق دونوں نے اس سانحے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ نسلیں ختم ہوئیں یا برباد ہوئے تو لائن آف کنٹرول کے آر پار مکین یا وادی والے۔ بہت ساروں کے لیے یہ اب بھی فیشن پالیٹکس ہے لہذا بہت سارے برانڈ مارکیٹ میں موجود ہیں۔ تقسیم در تقسیم کرنے میں معاون و مددگار سارے کردار جب آج “فتح کی سمت متحد بڑھے چلو ” کا نعرہ گلا پھاڑ کر لگائیں گے تو وطن کی مٹی بھی اس دھوکہ بازی پر بین کر رہی ہو گی۔
5 اگست کا سانحہ بہت سارے سانحات کا مجموعہ۔ لیکن اب بھی رقص جاری و ساری۔ خیر اب میوزک اور گانے کی سہولت بھی موجود ہے۔ اسلئے جشن اور ماتم ساتھ ساتھ جاری رکھیں۔






Related News

.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے

Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More

پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت

Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *