Main Menu

سری نگر کی آزادی گلگت و مظفرآباد کی آزادی سے مشروط ہے، جو جس کا غلام ہے اُسکے خلاف جدوجہد کرے، پی اين اے باغ

Spread the love

باغ (پونچھ ٹائمز ) پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں پیپلز نیشنل الائنس کے زیرِ اہتمام پریس کلب باغ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ مظاہرہ سے جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن(نیپ) جموں کشمیر ایس ایل ایف(ص)جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی،جموں کشمیر پیپلز نیشنل یوتھ لیگ کے نوجوانوں نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرہ سے این ایس ایف کے سنیر نائب صدر اسفند،اظہر مجید،شاہ ذیب،اسداللہ،ایس ایل ایف کے افضال چغتائی،پی این وائی ایل کے مراد، ذوئیب،شہزاد حسرت،سائرس خلیل، جے کے پی این پی کے عمرحیات، ظہیرکاشر، کامریڈ طاہر، اور دیگر نے اظہارِ خیال کیا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سری نگر کی آزدای گلگت اور مظفر آباد کی آزادی سے مشروط ہے۔ معائدہ کراچی ،ایکٹ 74، کا خاتمہ کیا جاۓ،اسٹیٹ سبجیکٹ رول کو ریاست کی تینوں اکائیوں میں بحال کیا جاۓ۔

جو جس کا غلام ہے اس کے خلاف جدوجہد موجودہ عہد کا تقاضا ہے۔
دو طرح کے بیانیے واضح طور پر عوام کے سامنے ہیں۔ ایک بیانیہ قابض پاکستان کے مفادات کے لیے قابض کے ساتھ ملکر سری نگر کو آزاد کروانے کا بیانیہ جو بری طرح پِٹ چکا ہے۔ جبکہ دوسرا بیانیہ دونوں قابض قوتوں کے خلاف عوامی جدوجہد ہے جس کی بنیاد جو جس کا غلام ہے اس کے خلاف جدوجہد کرۓ ہے۔
پیپلز نیشنل الائنس ریاست جموں کشمیر چھوڑ دو تحریک کو لیکر درست بیانیے پر عوام کو منظم کرۓ گا۔
جس قابض نے اپنے زیرِ قبضہ گلگت اور مظفرآباد کو غلامی کے شکنجوں میں جکڑ رکھا ہے اس سے گلگت اور مظفرآباد کو آزاد کروا کر ایک با اختیار حکومت قائم کیے بغیر جدوجہد آزادی پیش رفت نہیں کر سکتی۔
مظاہرين کا کہنا تھا کہ ہم ایسی با اختیار حکومت کی مانگ کرتے ہیں جو مسلہ ریاست جموں کشمیر کو خود دنیا کے سامنے پیش کرۓ۔بین الاقوامی دنیا کو یہ باور کروانا لازم ہے کہ مسلہ ریاست جموں کشمیر دو قابض ممالک کے درمیان محض جغرافیائی تنازعہ نہیں ہے بلکہ پونے دو کروڑ ریاست جموں کشمیر کے عوام کی سیاسی،معاشی،ثقافتی،قومی و طبقاتی آزادی و نجات کا مسلہ اور سوال ہے۔

ایک طرف کا قابض ریاست جموں کشمیر کی خصوصی حثیت کو ختم کرتا ہے تو دوسرا قابض اپنے زیرِ قبضہ ریاست جموں کشمیر کے علاقوں کو اپنے نقشے میں شامل کرتا ہے۔
ریاست جموں کشمیر کے وسائل کی بے دریغ لوٹ کھسوٹ کے لیے دونوں قابض ایک ہی ایجنڈۓ پر متحد ہیں ۔ بس عوام کو ابہام کا شکار کیا ہوا ہے۔ منقسم ریاست جموں کشمیر کا پائیدار حل ریاست کی وحدت کی بحالی ہے جو صرف ایک آزاد ریاست کی صورت میں ممکن ہے دیگر تمام فارمولے چاۓ ان کا تعلق الحاق پاکستان سے ہو یا الحاق ہندوستان سے تقسیم ریاست کے فارمولے ہیں۔






Related News

.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے

Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More

پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت

Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *