Main Menu

پی اين اے کا اجلاس ، پانچ اگست بارے تمام ضلعی ہيڈکوارٹرز ميں احتجاجات کا فيصلہ، مرکزی پروگرام راولاکوٹ ميں ہو گا

Spread the love


راولاکوٹ(ويب ڈيسک) پاکستانی زير انتظام کشمير کے شہر راولاکوٹ ميں آزادی پسندوں کے اتحاد پیپلز نیشنل الائنس کا اجلاس سیکرٹری جنرل لیاقت حیات کی زیر صدارت آج بروز بُدھ کو منعقد ہوا جس میں نیشنل عوامی پارٹی، جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی، سروراجیہ انقلابی پارٹی، جے کے ایل ایف (روف)، آزاد این ایس ایف اور آزاد ایس ایل ایف کی قیادت نے شرکت کی ۔ تفصيلات کے مطابق مذکورہ اجلاس کی اوپن سوشل میڈیا پر دعوت تھی جس میں پی این اے میں موجود تمام پارٹیاں کے ممبران کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس اجلاس ميں نیشنل عوامی پارٹی، جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی، سروراجیہ انقلابی پارٹی، جے کے ایل ایف (روف)، آزاد این ایس ایف اور آزاد ایس ایل ایف کے علاوہ پی این اے میں موجود دیگر تنظیموں اور پارٹیوں نے شرکت نہیں کی ۔

اجلاس کے بعد پی اين اے کی جانب سے سوشل ميڈيا پر جاری بيان ميں کہا گيا کہ اجلاس کا ایجنڈا راولاکوٹ پی این اے کے زیراہتمام پانچ اگست بارے احتجاجی پروگرام تھا جس میں راولاکوٹ میں پی این اے کے زیراہتمام دن 12 بجے کالج گرواونڈ سے ریلی نکالنے اور جلسہ کرنے پر اتفاق ہوا ۔ اسکے علاوہ پی این اے کے حوالے سے ماضی کی سرگرمیوں پر دوستوں کے تحفظات سامنے آۓ جس پر سیکرٹری جنرل لیاقت حیات صاحب کا کہنا تھا ہم نے ہر جگہ کوشش کی کہ ہم اتحاد اور یکجہتی سے چليں۔ آج بھی اوپن مٹینگ تھی جس میں سب دوستوں کا آنا ضروری تھا یہی صورتحال ہر پروگرام سے پہلے رہی جس میں کچھ ہماری بھی خامیوں ہوں گيں اور کچھ وبا کی وجہ سے بھی جہاں دیگر معاملات اور تنظیمی کام ڈسٹرب رہا وہيں پی این اے کی سرگرمیاں بھی معطل رہيں۔
ممبر مرکزی کورڈنیشنل کمیٹی اور سابق سیکرٹری فنانس سجاد افضل نے کہا کہ عوام نے ہم پر اعتماد کیا لیکن ہم فرقوں میں بٹے رہے اگر یہ یکجہتی برقرار رہتی تو عوام کو متبادل قیادت مل سکتی تھی ۔ مرکزی کورڈیشنل کمیٹی کے ممبر ناصر سرور صاحب نے کہا کہ اگر ہماری تنظیمیں عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو ہم آپس میں ملکر بھی کام کر سکتے ہیں اور اپنی جدوجہد کو ملکر جارہی رکھ سکتے ہیں ۔

پی این پی کے رہنما عمران شان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایک دوسرے کو برداشت نہیں کر سکتے تو عوام سے جھوٹ نہیں بولا جا سکتا پھر ہم اچھے تعلقات کے ساتھ بخوشی الگ ہو جاتے ہیں ۔ لیکن اگر ہم ایک دوسرے کو سپیس دیتے ہیں اپنی جدوجہد اور مقصد کو ایک سمجھتے ہیں تو ملکر لڑا جا سکتا ہے۔ اسکے لیے ضروری ہے کہ ہمارے آپسی تعلق اور کینسینسو ہوں۔
نیپ کے رہنما کامریڈ عادل نے کہا کہ ہمارا نوجوان تحریک کے ساتھ مخلص ہے اور وہ چاہتا ہے کہ یکجہتی ہو اور نوجوان تنظیموں کے کارکنان ملکر کام کریں اس طرح یہ صرف پیپلز نیشنل الائنس نہیں بلکہ پیپلز نیشنل آرمی کی شکل بنے گا اور میں اسے پیپلز نیشنل آرمی کی شکل میں دیکھ رہا ہوں۔
این ایس ایف کے صدر فاران مشتاق نے تحفظات ظاہر کئے جن کے جوابات سیکرٹری جنرل پی این اے نے دیے اسکے علاوہ ایس ایل ایف آزاد کے رہنما صدام حیات، پی این پی کے سیکرٹری جنرل ناصر لبریز، این ایس ایف (نیپ) کے سنیر وائس چیئرمین عزیر شفقت سمیت دیگر دوستوں نے گفتگو کی۔
بيان کے مطابق اجلاس ميں یہی طے ہوا کہ پانچ اگست بارے احتجاجی پروگرام تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر میں منعقد کرنے کے ساتھ راولاکوٹ شہر میں بھی پوری قوت سے احتجاجی پروگرام کا انعقاد ہو گا اور اسکے کچھ دن بعد اجلاس ہو گااور مشترکہ جدوجہد بارے آگے کی حکمت عملی بنائی جاۓ گی۔
اب اگر جن تنظیموں، پارٹیوں کا مقصد ریاست جموں کشمیر چھوڑ دو تحریک کا ہدف ہوا تو یقینیا وہ اتحاد سے آگئے بڑھيں گے اور ریاست جموں کشمیر پر سے بیرونی غاصبوں کے انخلا کے لیے ریاستی عوام کو بہتر قیادت دیں گے ۔ اور اگر تنظیموں کا مقصد زاتی مقاصد ہوۓ تو وقت بڑا بے رحم ہے وہ بدلا ضرور لیتا ہے پھر ریاستی ایجنٹوں اور کاسہ لیسوں کے ساتھ یہاں کی آزادی پسند بھی برابر کی مجرم ہوں گے پھر عوام ایک نئ قیادت خود سے تراش کر کے انقلاب لاۓ گی یا بربریت ہو گی۔



« (Previous News)



Related News

.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے

Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More

پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت

Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *