Main Menu

کروناوائرس ، تمام تدابیر ناکام؛ تحرير : راجہ ادیب ایڈووکیٹ

Spread the love

بدلتے حالات کیساتھ اگر اپنے فیصلوں پرنظر ثانی نہ کیجائے تو مشکل وقت اور مشکل حالات سے نبردآزماہونا ممکن نہیں رہتا۔ جو قومیں آنکھیں بند کرکہ دوسروں کی پیروی کرتی ہیں وہ قومیں کبھی صیحیح فیصلہ کرنےکی اہل نہیں ہوتیں دیگر اقوام یا دیگر ریاستوں کو فالو کرنے سے قبل تمام تر چیزوں کا بغور جائزہ لینااورموازنہ کرنا انتہائی ضروری عمل ہے بصورت دیگر آپکے فیصلے بہتری کے بجائے مزید مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔۔۔

کروناوائرس وبا کی ابتداء میں پوری دنیا سمیت پاکستان نے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا متاثرہ ممالک سے مسافر بغیرکسی روک رکاوٹ کے پاکستان آتے رہے اور آناً فاناً کرونا وائرس ملک کے طول وعرض تک پھیل گیا اورجب ملک میں انتہائی سخت قسم کےلاک ڈاؤن کی ضرورت تھی تب ارباب اختیار اس بات پر بحثتے رہے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے یانہیں اور جب بالآخر مقتدر طاقتوں کی منشاء پر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تو اتنی ناقص حکمت عملی اختیار کی گئی کہ سوائے تعلیمی اداروں کی بندش اور لوگوں کے روزگار چھیننے کے کچھ حاصل نہ ہوا اور سوشل ڈسٹینسنگ کا کہیں پر کوئی تصور تک نہ تھا۔۔۔

اب حالات ایسے بن چکے ہیں کہ لاک ڈاؤن سمارٹ لاک ڈاؤن منی لاک ڈاؤن تمام حربےناکام ہوچکے اور عوام کرونا وائرس سےزیادہ معاشی حالات کی وجہ سے پریشان ہیں حکومت وقت کے پاس ان مشکل حالات سے نمٹنے کاکوئی واضح پلان بھی موجود نہیں اور تباہ حال ملکی معیشت تقریبا کریش کر چکی ہے اور سب سے بڑھ کر کرونا وائرس کے حوالہ سے دنیا بھر کا ماہرین کوئی ایسی تحقیق کرنے میں ناکام ہیں جس سے اس وائرس کے خاتمے کیلئے کسی ٹائم فریم یا خاص موسم کا تعین کیا جاسکے اور اس وبا کے غیر معینہ مدت تک موجود رینےکےآثارکافی زیادہ ہیں اور عین ممکن ہے کہ یہ وائرس دیگر بیماریوں کی طرح اب ہمیشہ کیلئے انسانوں کا ساتھی رہے ۔

ایسےحالات میں ملکی معیشت کو کریش ہونے سے عوام کی زندگی مزید اجیرن ہونے سے اور طلباء کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچانے کیلئے ضروری ہیکہ لاک ڈاؤن کا مکمل خاتمہ کرکہ معمولات زندگی بحال کیئے جائیں البتہ حفاظتی تدابیرپرسختی سے عمل کروایاجائے اور عوام کو اس وائرس کیساتھ زندہ رہنے اور اپنے معمولات زندگی جاری رکھنے کے لئے ذہنی و جسمانی اعتبار سے تیار کیا جائے۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *