Main Menu

کوہالہ پراجيکٹ مسترد، معاہدہ سامنے لايا جاۓ، 6 جولائ کو دريا بچاؤ تحريک کا احتجاج کا اعلان

Spread the love

مظفرآباد، دريا بچاؤ تحريک کے راہنما پريس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہيں۔

مظفرآباد (مانيٹرنگ ڈيسک) پاکستانی زير انتظام کشمير ميں دریا بچاؤ تحریک نے حال میں ہی ہونيوالے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے نام نہاد معاہدہ کو مظفرآباد کے عوام کے ساتھ صریح دشمنی تصور کرتے ہوۓ حکومت وقت سے یہ مطالبہ کيا ہے کہ اس معاہدے کو پبلک کیا جائے۔ دريا بچاؤ کميٹی کے رہنماؤں امجد علی خان، شوکت نواز مير ، افضال سلہريا و ديگر نے آج مظفرآباد ميں پريس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ دریا بچاؤ کمیٹی آزاد جموں و کشمیر میں کسی بھی دریا کا رخ موڑنے کو فطرت اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ ظلم عظیم تصور کرتی ہے اور یہاں کے ماحول کے ساتھ حکومتی سرپرستی میں کھلواڑ کو عوام دشمنی پر محمول کرتی ہے۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دریا بچاؤ تحریک اپنے چارٹر پر سختی سے قائم ہے۔ ہم دریاؤں کے رخ کی تبدیلی کو غیر فطری اور غیر انسانی فعل سمجھتے ہیں اور فطرت کے ساتھ کھلواڑ کو اس خطے میں بسنے والے لوگوں کا مستقبل تباہ کرنے کی کوشش تصور کرتے ہیں۔ ہم یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے ادارۂ تحفظ ماحولیات کی جانب سے جاری کردہ مشروط عدم اعتراض سرٹیفیکٹ پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور حکومت آزاد جموں و کشمیر کے ساتھ بجلی کے تمام منصوبوں پر معاہدات کیے جائیں۔ دریا بچاؤ کمیٹی پن بجلی کے ان تمام منصوبوں کی حمایت کرتی ہے جو دریاؤں کا رخ تبدیل کیے بغیر بنائے جائیں گے۔ ہمارا یہ مطالبہ رہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کو بلا تعطل اور باشندگان مظفرآباد کو بلا قیمت بجلی فراہم کی جائے اور دریائے نیلم میں 60 فیصد پانی بہر صورت برقرار رکھا جائے۔ ہمارا یہ مطالبہ رہا ہے کہ پن بجلی منصوبوں میں ہونے والی بے لگام کرپشن کا احتساب کیا جائے جس میں پورے پاکستان کی جیبوں پر بالعموم اور باشندگان ریاست جموں و کشمیر کی جیبوں پر بالخصوص مسلسل ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔
دریا بچاؤ کمیٹی نے پاکستان سینیٹ اور قومی اسمبلی کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے سامنے اپنا مؤقف پیش کیا جسے نہ صرف تمام فورمز اور مقتدر شخصیات نے پذیرائی بخشی بلکہ کمیٹی کے تمام مطالبات کو جائز قرار دیا۔ آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے اپنے فیصلہ محررہ 15 نومبر 2019ء میں واپڈا کو پابند کیا کہ وہ 4 ماہ کے اندر حکومت آزاد جموں و کشمیر کے ساتھ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا معاہدہ کرے اور ادارۂ تحفظ ماحولیات کی جانب سے پراجیکٹ کو جاری کیے گئے مشروط عدم اعتراض سرٹیفیکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے مگر واپڈا نے توہین عدالت کا مسلسل ارتکاب کرتے ہوئے کسی ایک بھی حکم پر عمل نہیں کیا۔ دریا بچاؤ کمیٹی ہر حوالے سے قانونی کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کرے گی۔ آزاد جموں و کشمیر واپڈا یا چائنیز کمپنی کی چراگاہ نہیں کہ جو قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من مانیاں کرتے پھریں۔ اگر آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی قیادت اس تمام معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے تو دریا بچاؤ کمیٹی خطے کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک بار پھر بھرپور مزاحمت کا لائحہ عمل۔مرتب کرے گی اور شہریوں کو مظفرآباد دشمنوں پر مطلع کرے گی۔
اس حوالے سے مورخہ 5 جولائی کو کمیٹی ایک بھرپور اجلاس کا اہتمام کرے گی جس کے اگلے روز 6 جولائی کو مظفرآباد شہر کو تباہ کرنے اور کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے نام نہاد معاہدہ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔






Related News

.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے

Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More

پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت

Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *