Main Menu

Chief Editor

 

آزاد نظم “ميں اور روزہ” شاعر: رضوان اشرف

ہيں بہت اونچی اونچی درس گاہيں مگر ان ميں حصولِ علم کا مجھ پہ روزہ ہے ہيں بہت خوبصورت ہسپتال ہر کہيں مگر علاج کا مجھ پہ روزہ ہے بازاروں ميں زندگی کی ہر شے ہے موجود مگر مجھ پہ روزہ ہے جا بجا عدالتيں ہيں دہليز پہ انصاف سرکار کا وعدہ عدالتوں سے اداروں سے سرپنچ سہوکاروں سے ہر کہيں انصاف ہی انصاف مگر مجھ پہ روزہ ہے اے مرے خدا ميں فکرِ معاش ميں بدحواس نکلتا ہوں نہ کوئ جنرل وزير کا رقعہ نہ منبروں کی سفارش قدمRead More


قبضہ گیری کے توسیع پسندانہ عزائم ، تحرير: الياس (رہنما JKPNP)

ریاست جموں کشمیر کے 4 ہزار مربع میل پر جو پاکستان کے زیرِ قبضہ ہے گزشتہ دنوں چین اور حکومتِ پاکستان کے درمیان 2.4 بلین ڈالر کا بجلی پیدا کرنے کا معائدہ طے پایا،یہ منصوبہ کوہالہ پاور پراجیکٹ کے نام سے منصوب ہے،پاکستان کے زیرِ قبضہ جموں کشمیر میں آزاد کشمیر گورنمنٹ کے نام سے ایک حکومت موجود ہے گو کہ قابض کی کٹھ پتلی حکومتوں کو عوام کی نمائندہ حکومت نہیں کہا اور تسلیم کیا جا سکتا لیکن اگر 4000 مربع میل پر کسی بھی قسم کا منصوبہ لگاRead More


سیکولر ازم سے فاشزم تک کی داستان، تحرير: اجمل شبیر

ہم ہر روز لفظ سیکولر ازم سنتے ہیں۔ یہ سیکولر ازم کیا ہے؟ secularism ایک سیاسی نظریہ ہے۔ یہ کوئی لادین اور مذہب مخالف نظریہ نہیں ہے۔ اس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ مذہب کو ریاست کے معاملات سے الگ رکھا جائے۔ کسی بھی مذہب یا عقیدے کا ریاستی معاملات سے کسی قسم کا کوئی تعلق یا واسطہ نہیں ہونا چاہیے۔ دونوں ایک دوسرے سے الگ الگ رہیں تاکہ ریاست کے معاملات شفاف چلتے رہیں اور کسی قسم کا تنازعہ پیدا نہ ہو۔ انگریزی میں سیکولر ازم کاRead More


قومی اور طبقاتی آزادی کی جدوجہد میں بنیادی فرق کيا ہے؟ تحرير: کبير خان

قومی آزادی کی جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہونے والی آزادی، دراصل اس قوم کے بالا دست طبقہ کی آزادی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں وہ اپنی ہی قوم کے مزید کھل کر استحصال کرنے کا اختیار اور آزادی حاصل کرتا ہے۔ کشمیر کے میرے قوم پرست دوست اکثر بضد رہتے ہیں کہ جی ایسا ہرگز نہیں ہے لیکن ساتھ ہی وہ سردار قیوم (مرحوم)، سردار ابراہیم (مرحوم)، سردار سکندر حیات، سردار یعقوب، چودھری مجید، سلطان محمد چودھری، راجہ فاروق حیدر اور دیگر کشمیری حکمرانوں کے خلاف شکوے شکایات،Read More


رياستی محرومياں پہ الحاق نوازوں کو مبارکباد، شمشاد ایڈووکیٹ سابق سیکرٹری جنرل جے کے پی این پی

سابق سیکرٹری جنرل جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی شمشاد ايڈووکيٹ نے اپنی اېک تحرير ميں کہا ہے کہ غربت ، بھوک ، غلامی اور بد انتظامی ہماری قسمت سہی اور اس پر کوئ سوال بھی نہيں لیکن جب نام نہاد آزاد جموں کشمیر کے عوام کو 380 میگاواٹ بجلی کی معمولی مقدار کی فراہمی کی بات آتی ہے تو ہمارے ساتھ کیا ہو جاتا ہے؟ ہمارے پانيوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پاکستانی گرڈ کو حاصل ہوتی ہے لیکن ہمیں اس بجلی کی قليل مقدار بھی مہيا کرنے سے انکار کردیاRead More


مذہبی منافرت کا کاروبار۔۔اسلام اور رياست جموں کشمير تحرير: رضوان اشرف

تاريخ يہ بات ثابت کرتی ہے کہ ہندوستان کی تقسيم صديوں سے اکٹھے رہنے والے لوگوں کے درميان مذہبی منافرت پھيلا کر تقسيم در تقسيمی کی انگريزوں کی سازش تھی۔ ہندوستان اور پاکستان دو قومی نظريے يعنی مذہب کے نام پہ ہی بنے اور اسی مذہب کے نام پہ اُس وقت کے سرمايہ داروں، نوابوں اور وڈيروں نے انگريزوں کی ايماء پر عوام الناس ميں نہ صرف مذہبی منافرت پيدا کی بلکہ اسکا باقاعدہ کاروبار بھی کيا۔اپنے اپنے عہدکے علما ء حق جيسے مولانا محمد علی جوہر مولانا ابوالکلام آزادRead More


بھارت و چين کا سرحدی تنازعہ۔۔تحرير: عابد محمود

بھارت اور چین کے درمیان سرحد کا تعین برٹش انڈیا اور تبت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ہے.چین اس معاہدے کو تسلیم ہی نہیں کرتا.اب جب چین عالمی منظر نامے پر ایک طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے تو بھارت کے ساتھ چین کی سرحد کا تعین اب بھارت اور چین ہی کریں گے۔شمال مشرقی بھارتی ریاست اروناچل پردیش جسے چین جنوبی تبت کہتا ہے اور تبتی بدھوں کا روحانی پیشوا دلائی لاما بھی اروناچل پردیش کو تبت کا حصہ کہتا ہے۔ جبکہ شمال مغرب میں بھارتیRead More


محبت بڑی ہے۔۔۔ شاعر: اعجاز منگی

گلشن ادب میں اب کوئی کویل نہیں کوکتی کسی عندلیب کے صدا کا سایہ اور تتلیوں کے پروں کی کوئی آواز تک نہیں ہے! یہ غمگین غنچے یہ بیمار شاخیں یہ روٹھے پرندے کہیں کسی بھی کلی کا تبسم نہیں ہے!! مگر یہ ادب جب حیات بشر کے رگوں میں روانی کا پیغام لیکر امڈتا ہے تب زرد گالوں میں اک زندگی مسکراتی ہے اور جو کہتی ہے وہ ایک لوک گیت ہے! حسن کا حوالہ بحث سے بھرا ہے یہ زلفیں یہ کالی گھٹائیں یہ قاتل ادائیں یہ مدہوشRead More


سندھ کیا ہے؟۔۔۔ شاعر: اعجاز منگی

اگر یہ سوال مرزا غالب کی زبان میں عبدالواحد آریسر سے پوچھا جاتاکہ ”سندھ کیا ہے؟“ تو اس کے کارونجھری چہرے پر ایک اداس مسکراہٹ بکھر جاتی اور وہ سوال کرنے والے صحافی کو جواب دینے کی ابتدا اس سوال سے کرتے ”آپ نے کبھی عشق کیا ہے؟ کیا ہوگا۔ ضرور کیا ہوگا۔ وہ انسان ہی نہیں جس نے عشق نہ کیا ہو۔ اور آپ کو بھی معلوم ہوگا کہ جس شخص کے ساتھ عشق کیا جاتا ہے وہ محض ہڈی اور گوشت کا پتلا نہیں ہوتا محبوب تصویر کم؛تصورRead More


امریکی عوام کو سرخ سلام۔۔ اعجاز منگی

امریکہ میرے دشمن امریکہ میرے دوست تیرے بیٹے اور بیٹیوں کو انقلابی سرخ سلام! ان لوگوں کو سرخ سلام جو پھولوں سے لدے ہوئے پہاڑ سے لاوا بن کر اتر رہے ہیں! وہ لوگ جو لاک ڈاؤن میں کورونا کے قیدی تھے ان لوگوں نے ایک سیاہ فام شہری کی موت پر اس قدر سرکش احتجاج کیا ہے جو ملک کے 40 کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ وہ لوگ عظیم ہیں جو انصاف کے امین ہیں۔ ان عظیم لوگوں کو سرخ سلام؛ سرخ سلام وہ سکھوں دکھوں کے پالے ہیںRead More