Main Menu

Sunday, June 28th, 2020

 

آزاد نظم “ميں اور روزہ” شاعر: رضوان اشرف

ہيں بہت اونچی اونچی درس گاہيں مگر ان ميں حصولِ علم کا مجھ پہ روزہ ہے ہيں بہت خوبصورت ہسپتال ہر کہيں مگر علاج کا مجھ پہ روزہ ہے بازاروں ميں زندگی کی ہر شے ہے موجود مگر مجھ پہ روزہ ہے جا بجا عدالتيں ہيں دہليز پہ انصاف سرکار کا وعدہ عدالتوں سے اداروں سے سرپنچ سہوکاروں سے ہر کہيں انصاف ہی انصاف مگر مجھ پہ روزہ ہے اے مرے خدا ميں فکرِ معاش ميں بدحواس نکلتا ہوں نہ کوئ جنرل وزير کا رقعہ نہ منبروں کی سفارش قدمRead More


قبضہ گیری کے توسیع پسندانہ عزائم ، تحرير: الياس (رہنما JKPNP)

ریاست جموں کشمیر کے 4 ہزار مربع میل پر جو پاکستان کے زیرِ قبضہ ہے گزشتہ دنوں چین اور حکومتِ پاکستان کے درمیان 2.4 بلین ڈالر کا بجلی پیدا کرنے کا معائدہ طے پایا،یہ منصوبہ کوہالہ پاور پراجیکٹ کے نام سے منصوب ہے،پاکستان کے زیرِ قبضہ جموں کشمیر میں آزاد کشمیر گورنمنٹ کے نام سے ایک حکومت موجود ہے گو کہ قابض کی کٹھ پتلی حکومتوں کو عوام کی نمائندہ حکومت نہیں کہا اور تسلیم کیا جا سکتا لیکن اگر 4000 مربع میل پر کسی بھی قسم کا منصوبہ لگاRead More


سیکولر ازم سے فاشزم تک کی داستان، تحرير: اجمل شبیر

ہم ہر روز لفظ سیکولر ازم سنتے ہیں۔ یہ سیکولر ازم کیا ہے؟ secularism ایک سیاسی نظریہ ہے۔ یہ کوئی لادین اور مذہب مخالف نظریہ نہیں ہے۔ اس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ مذہب کو ریاست کے معاملات سے الگ رکھا جائے۔ کسی بھی مذہب یا عقیدے کا ریاستی معاملات سے کسی قسم کا کوئی تعلق یا واسطہ نہیں ہونا چاہیے۔ دونوں ایک دوسرے سے الگ الگ رہیں تاکہ ریاست کے معاملات شفاف چلتے رہیں اور کسی قسم کا تنازعہ پیدا نہ ہو۔ انگریزی میں سیکولر ازم کاRead More


قومی اور طبقاتی آزادی کی جدوجہد میں بنیادی فرق کيا ہے؟ تحرير: کبير خان

قومی آزادی کی جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہونے والی آزادی، دراصل اس قوم کے بالا دست طبقہ کی آزادی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں وہ اپنی ہی قوم کے مزید کھل کر استحصال کرنے کا اختیار اور آزادی حاصل کرتا ہے۔ کشمیر کے میرے قوم پرست دوست اکثر بضد رہتے ہیں کہ جی ایسا ہرگز نہیں ہے لیکن ساتھ ہی وہ سردار قیوم (مرحوم)، سردار ابراہیم (مرحوم)، سردار سکندر حیات، سردار یعقوب، چودھری مجید، سلطان محمد چودھری، راجہ فاروق حیدر اور دیگر کشمیری حکمرانوں کے خلاف شکوے شکایات،Read More


رياستی محرومياں پہ الحاق نوازوں کو مبارکباد، شمشاد ایڈووکیٹ سابق سیکرٹری جنرل جے کے پی این پی

سابق سیکرٹری جنرل جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی شمشاد ايڈووکيٹ نے اپنی اېک تحرير ميں کہا ہے کہ غربت ، بھوک ، غلامی اور بد انتظامی ہماری قسمت سہی اور اس پر کوئ سوال بھی نہيں لیکن جب نام نہاد آزاد جموں کشمیر کے عوام کو 380 میگاواٹ بجلی کی معمولی مقدار کی فراہمی کی بات آتی ہے تو ہمارے ساتھ کیا ہو جاتا ہے؟ ہمارے پانيوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پاکستانی گرڈ کو حاصل ہوتی ہے لیکن ہمیں اس بجلی کی قليل مقدار بھی مہيا کرنے سے انکار کردیاRead More