Main Menu

الیکشن دو ہزار اکيس ؛ تحرير: صوفیہ حلیم

Spread the love

“شاید کہ اتر جاۓ تیرے دل میں میری بات”
ہر گزرتا لمحہ ہمیں الیکشن کے مراحل سے قریب کر رہا ہے، اور وہ وقت دور نہیں جب ہم ایک دفعہ پھر ووٹ کاسٹ کر کے اپنی من پسند قیادت کا انتخاب بنا سوچے ہی کر لیں گے۔ دوسرے لفظوں میں ہم ایک دفعہ پھر غلط فیصلہ کر کے اپنا مستقبل ایک ایسی لیڈر شپ کو سونپ دیں گے جو محض سبز باغ دکھا کر ہمارے سنہری خوابوں کی تعبیر کا وعدہ کر کے اپنے سٹیج ڈرامہ کی مدت میں اضافہ کر لے گی۔ روٹی، کپڑا، مکان، پختہ سڑکیں، بجلی، گیس انسان کی بنیادی ضروریات میں شامل ہیں۔ سیاسی قیادت نے کیا خوب اس سادگی کا فائدہ اٹھایا اور اپنے منشور میں ہی روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر غریب عوام کو لوٹ لیا، سادہ لوح عوام کو ان تخریب کاروں کی تخریب کاری نظر ہی نہیں آئی اور وہ اس نعرے کی چکی میں پستے رہے اور کچھ روشنیوں کے دلدادہ سستی بجلی کی فراہمی کے واعدے پر ایمان لا کر اپنے مستقبل کو داؤ پر لگا گے اور عوام کی ایک اکائی سڑکوں کی پختگی متمنی تھی تاکہ خوشگوار سفر کا حصول ممکن ہو اور اسی نادانی میں غلطیاں ہوتی رہیں، سیاست دان اپنی مرضی کا کردار ادا کرنے کے لیے عوام کو بیوقوف بناتے رہے، روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر منہ کا نوالا چھیننے والے یہ گدھ الیکشن پر ہمارے سروں پر منڈلاتے دکھائی دیتے ہیں اور ہم بھی اتنے معصوم ہیں کہ ہر بار ان گدھوں کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں، آخر کب تک ایسا ہوتا رہے گا۔کیا اتنے سال گزرنے کے بعد سب وہ وقت آ نہیں گیا جب ہم اپنے مستقبل کو محفوظ ہاتھوں میں دینے کے بارے میں سوچنا شروع کریں۔ رنگ، نسل، برادری کی تفریق کو مٹا کر ہم اپنے مستقبل کی چابی امانت دار قیادت کو دیں۔ جیسے عمارت کی تعمیر میں بلاک کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں بالکل ویسے ہی الیکشن میں ووٹر کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، یہ ووٹر کا ووٹ اور سپورٹ ہی ہوتی ہے جو ایک قیادت کو آگے بڑھنے کا حوصلہ اور راستہ فراہم کرتی ہے۔اب وہ وقت آ گیا ہے کہ ووٹر اپنے حقوق کو پہچانیں، سیاسی اور شعوری طور پر بیدار ہو کر اس فریب، مکاری اور جھوٹ کی سیاست کو ریجکٹ کر دیں۔ آپ کا ایک صحیح فیصلہ آپ کے مستقبل کی تاریکیوں کو کم کر سکتا ہے۔ اگر اندھیرے سے روشنی آپ کی ترجیحات میں شامل ہے تو خدارا ایسی قیادت کا انتخاب کیجیے جس کی ترجیح غریب عوام ہو، جو ذاتی مفاد سے بالاتر سوچ رکھتی ہو، جو طبقاتی سیاست میں الجھنے کی بجائے غریب اور بے سہارا لوگوں کی فلاح وبہبود میں کردار ادا کرے۔ جو انصاف کی ضامن ہو اور جو سٹیٹس پر روزگار کی فراہمی کی بجائے میرٹ کی بالادستی قائم کرے۔ ہمیں اب یہ عہد کر لینا چاہیے کہ منافقت والی سیاست کو فروغ دینے کی بجائے ووٹ کو عزت دینی ہے۔ امانت کا صحیح استعمال آپ کی ترقی کا ضامن بن سکتا ہے۔ اس الیکشن میں اپنی طاقت اور سپورٹ کو صحیح راستے میں استعمال کر کے ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ خود بھی جاگیں، دوسروں کو بھی اس غفلت کی نیند سے جگائیں۔ ووٹ کی اہمیت کو پہچانیں۔






Related News

.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے

Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More

پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت

Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *