Main Menu

Wednesday, July 15th, 2020

 

ایک آراء علمی مکالمہ کے فروغ کے لیے، تحرير : عطاء ؛ انتخاب : مہر جان

سماج کی تفہیم، کلیت میں جاننے کے لیے بنیادی طور پر موجودہ سائنس جن طریقہ کار کو استعمال کرتی ہیں، اس میں تجربیت، منطقی اثباتیت اور نتیجیت شامل ہیں، لیکن ان سب کی گرفت سماج کی کلیت تک نہیں بلکہ جزیات تک محدود رہتی ہے، جس کی وجہ سے سماج کی حقیقی تفہیم نہیں ہو پاتی ، کیوں کہ ان کے میتھڈ کا طریقہ کار جدلیاتی نہیں ہوتا، اسی طرح بعض ان کتابوں سے بھی سماج کی کُلی حیثیت کی تفہیم نہیں ہو پاتی جو بنیادی طور پر جدلیات کےRead More


ڈاکو پھولن دیوی، انتخاب: عبيد بشير

اترپردیش میں 1963 میں نچلی ذات میں پیدا ھونے والی پھولن دیوی کی زندگی جبر،سامراج اور وڈیروں کے خلاف بغاوت کی داستان ھے بزبان پھولن “میں نه لکھنا جانتی ھوں نه پڑھنا،یهی میری کهانی ھے” 11 سال کی عمر میں باپ نے غربت کی وجه سے اس کی شادی ایک گاۓ اور بائیسکل کے عوض 40 ساله پتی لال سے کردی جس کی پهلے ھی دو بیویاں تھیں.سوتنیں سارا دن کام لیتیں اور تشدد کرتیں اور شوهر رات کو غصه نکالتا.اک دن سوتنوں نے مار پیٹ کر نکالا تو دوRead More


منظور گیلانی جیسے لوگ، تحرير : افتخار راجپوت ڈوگرہ

مہاراجہ گلاب سنگھ کی دھرتی ریاست جموں و کشمیر اقصائے تبت ہا کے شمالاً جنوباً مشرق مغرب میں ایسے کرداروں کی کوئی کمی نہیں جن کا اڑونا بچھونا یہ دھرتی تھی یہی ان کی حب کا محور تھی اور یہی ان کی محبت کا آج بھی نقطہ آغاز و اختتام ہے بہت سارے مجنون اس لیلی پر قربان ہوئے کہیں آج بھی کفن ہاتھ میں لیے تیار ہیں لیکن بدقسمتی سے اس ارض مقدس و منقسم و مقبوضہ پر ایسے بھی کردار آئے جن کا نام ہی مانند گھن ہےRead More