Main Menu

Chief Editor

 

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ مہر جان

( آزاد بلوچستان کے لیئے مزاحمت کے نتاظر میں لکھا گیا مضمون ( مزاج ، قوموں کی تاریخ کا سر چشمہ ہوتا ہے (بابا مری) تاریخی عمل میں “شناخت” کی جنگ کسی بھی قوم کے لیے بقول بابا مری ایک سیاسی پروگرام سے بڑھ کر ایک نصب العین بن جاتا ہے جیسا کہ لینن کے لیے انقلاب ایک پروفیشن بن جاتا ہے ، یعنی نصب العین سے مراد کسی سیاسی پروگرام کا اوڑھنا بچھونا( طرز حیات) بن جانا ہے ، یہاں نصب العین سے مراد تجریدی نہیں بلکہ سیاسی وRead More


کیا پوٹین مشرق کا ہیرو ہے ؟ بیرسٹر حمید باشانی

روس اور یوکرین کا مسئلہ ہمارے عہد کا تازہ ترین المیہ ہے۔ اس موسم بہار میں اور شاید اس کے بعد بھی آنے والے کئی موسموں میں اس المیے پر بات ہوتی رہے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ جنگ طویل ہو کر ماضی کی جنگوں کی طرح خوفناک انسانی تباہی و بربادی کا باعث بنے گی اور نئے المیے جنم دے گی؟ یا ماضی کے تلخ تجربات کی روشنی میں فریقین اس تنازعے کا جلد از جلد پر امن حل نکال کر کہ مزید المیوں سے بچنےRead More


سٹینڈ سٹل ا گریمنٹ واقعی ہوا تھا ؟ ریاستوں کی کہانی کا نیا موڑ۔ بیرسٹر حمید باشانی

گزشتہ دنوں ان ہی سطور میں عرض کیا تھا کہ برصغیر کی آزادی اور تقسیم کے وقت ہندوستان اور پاکستان دونوں ریاست جموں کشمیر کو اپنے اپنے ساتھ میں ضم کرنے کے لئے کوشاں تھے، لیکن مہاراجہ ہری سنگھ اس وقت تک دونوں میں سے کسی کی بھی الحاق کے لیے تیار نہیں تھے۔دوسری طرف انگریزوں نے انیس سو سنتالیس کے قانون آزادی ہند میں برصغیر سے انگریزوں کے انخلا کی قانونی بنیاد واضح کر دی تھی ، اور اس قانون میں برصغیر کی تقسیم کی ضمانت بھی دے دیRead More


میں نیشنلزم پہ کاربند کیوں ہوں؟ مہر جان

فلسفے کی دنیا میں لازمیت کے کئی پہلو اجاگر کیئے گئے ہیں ۔ایک پہلو جسے پہلے بیان کیا گیا کہ لازمیت میں جبر کے ٹوٹنے کے امکان کو آزادی کہا گیا دوسرا پہلو ارسطو کے فلسفہ جوھر میں پوشیدہ ہے جسے ھیگل وہاں سے اخذ کرکے تاریخی عمل میں دیکھتا ہے۔اسی بنیاد پہ ھیگل کو تاریخیت کا فلاسفر بھی کہا گیا ہے۔جہاں کارل پوپر جیسے دانشوروں نے شعور کے فعالی کردار کو ھیگل کے فلسفے میں نظرانداز کیا لیکن ھیگل کے جدلیاتی میتھڈ کو مدنظر رکھ کر ھیگلیئن تاریخیت میںRead More


گلگت بلتستان کے دانشوروں سیاسی رہنماوں اور عوام الناس کے لیے ایک تاریخی پیغام تنویر احمد

. منقسم ریاست جموں کشمیر کے حقیقی فریق گلگت بلتستان کے دانشوروں سیاسی رہنماوں اور عوام الناس کے لیے ایک تاریخی پیغام :متحدہ جموں کمشیر کے دیگر ہم وطنوں کی طرف سے اشارے اور سوالات کے بعد گلگت بلتستان کے بارے میں کچھ نوٹ گلگت بلتستان (جی بی) کے لوگ 1947 سے ایک کنویں میں رہ رہے ہیں اور اگر وہ پاکستان کا حصہ بن گئے تو یہ کنواں مزید سیاہ اور گہرا ہوتا جائے گا۔پاکستانی وہاں 1947 سے اپنے شہریوں کو آباد کر رہے ہیں اور اب وہاں کےRead More


تم سازوں کو روکے گو تو دہنیں اور تیز بجیں گیں! محمد خان داؤد

( یہ بلوچستان کے تناظر میں لکھا گیا ہے لیکن پیغام بہت وسیع ہے.) میرے دیس کے پہاڑوں سے پتھروں کا سرکنا بھی موسیقی ہے،ہواؤں میں رقص ہے۔پہاڑوں کے اونچے سر کسی مہان موسیقار کی طرح کھڑے ہیں،دیس کے جھرنے کیا کہتے ہیں؟آبشاروں،ندی نالوں میں کیا ساز بج رہے ہیں،کھلیان کیا کہتے ہیں؟دیش کے بارشیں،دیس کا ساون،مینا،کس رنگوں اور دہنوں کا پتا دیتے ہیں،دیس کی چھاؤں،درختوں کے ہلتے پتے،میٹھی کھجیاں،گرمی،گرمیوں میں سفید گلابی بدنوں سے بہتا نمکین پسینہ کن سازوں میں بجتے ہیں جنہیں سن کر دل کی دھڑکنیں اورRead More


سورج پہ کُمند-ترقی پسند طلباء تحریک کی تاریخ- تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ

چند ماہ قبل محترم حسن جاوید کا فون آیا اور نوید دی کی سورج پہ کُمند کی جلد دوم اور جلد سوم شائع ہو گئی ہیں، اِس لیے اپنا پوسٹل ایڈریس بھیج دیں، تا کہ مجھے کتابیں براہِ راست پہنچ جائیں۔ سورج پہ کُمند قیام پاکستان کے بعد بننے والی ترقی پسند طلباء تنظیم ڈیموکریٹک اسٹوڈینٹس فیڈریشن اور بعد ازاں نیشنل اسٹوڈینٹس فیڈریشن کی جامع تاریخ ہے، جسے برطانیہ میں آباد دو ہردلعزعز انقلابیوں ڈاکٹر حسن جاوید اور پروفیسر محسن ذوالفقار نے ایک دیہائی کی تحقیق اور انتھک جدوجہد سےRead More


جموں و کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی نے کینیڈا میں عبوری تنظیم تشکیل دے دی۔

کیلگری (پ ر) جموں و کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کینیڈا کا تنظیمی عبوری ڈھانچہ تشکیل دے دیا گیا پارٹی کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس کیلگری میں منعقد ہوا جس میں پارٹی کے بانی رکن، محقق اور دانشور پروفیسر سکندر اعظم، ولید بابر ایڈووکیٹ، سابق ترجمان حبیب رحمان، نوجوان مصنف اور پارٹی کے اہم رہنما اظہر مشتاق (منیٹوبہ) نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر سید احسان بخاری صدر، خورشید احمد سیکرٹری جنرل، عامر صادق آرگنائزر اور محمدRead More


روس، یوکرائن، نیٹو اور اقوام متحدہ ذوالفقار احمد ایڈووکیٹ

پہلی جنگ عظیم جسکی شروعات 1914میں ہوئ اور شدت 1918 میں آئ یوں جنگ کے اختتام تک دنیا بھر کا نقشہ و حلیہ مکمل تبدیل ہو چکا تھا۔ سلطنت عثمانیہ کا خاتمہ ہو گیا کروڑوں انسان مارے گئے بین الاقوامی ادارہ لیگ آف نیشنز کا قیام عمل میں لایا گیا تاکہ آئندہ دنیا میں انسانیت کی تباہی و بربادی اور جنگی جنون کے سامنے یہ ادارہ کنکریٹ بند باندھ سکے۔ اس جنگ نے پوری دنیا میں اتھل پتھل کا ساماں پیدا کرتے ہوئے نہ صرف قوموں کی تقسیم کی تھیRead More


حاکم اور محکوم کی جنگ اور پی این پی ذوالفقار احمد ایڈووکیٹ۔

سماجی۔ معاشی۔ سیاسی۔ ثقافتی تبدیلی کے متمنی اور ان عظیم تر مقاصد و آدرشوں کے حصول کیلئے مصروف جدوجہد باشعور۔ باضمیر۔ باغیرت سیاسی و انقلابی لوگو۔ دنیا بھر میں تمام مذاھب و ان گنت فرقوں کا تعلق تو محض انسانوں کی عقیدت مندی سے ہی ہے جبکہ معاشی۔ و ساہو کاری نظام میں دنیا بھر میں دو طبقات ہی پائے جاتے ہیں۔ ظالم و مظلوم۔ سرمایہ دار و مزدور۔ جاگیردار و ہاری۔ بالادست و زیردست۔ استحصالی ٹولہ و استحصال کا شکار طبقہ۔ بلکل ایسے ہی دنیا بھی دو طبقات میںRead More