Main Menu

Monday, March 8th, 2021

 

یوم خواتین پر ایک مرد کا اپنی ماں، بیوی اور بیٹی کے نام پیغام؛ تحرير: راشد عزيز

آج کا دن خواتین کے حقوق سے منسوب ہے۔ لیکن عالمی سطح پر “یکساں حقوق” کے نام پر خواتین کو دیے گیے اضافی حقوق کی نفی بھی ساتھ ساتھ نظر آ رہی ہے۔ میں اس دن اپنی ماں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ مجھ پر پہلا حق آپ کا ہے۔ دوسرا حق بھی آپ کا ہے۔ تیسرا حق بھی آپ کا ہے اور چوتھا حق میرے ابو جی کا ہے۔۔۔ اور یہ ترتیب ہمیشہ قائم رہے گی۔ میں اپنی بیگم کو بھی یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہRead More


راجہ تنویر احمد کیس اور آزادی پسند جماعتوں پر تنقید؛ تحریر : توصیف علی جرال ایڈووکیٹ

معروف کشمیری محقق اور بین الاقوامی صحافی راجہ تنویر احمد پر قائم بے بنیاد جھنڈا کیس جو گزشتہ 6ماہ سے ریاستی جبر کا شکار ہے یہ کیس نہ صرف اپنی نوعیت میں ریاست جموں کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک مقبوضہ اور متنازعہ خطہ ہونے کے تناظر میں انتہائی اہم کیس بھی ہے بلکہ ریاستی عوام کی شعوری سطح اور آزادی پسند جماعتوں کا ایک ٹیسٹ کیس بھی ہے اس لیئے یہ کیس کس انجام کو پہنچے گا یہ تو آنے والا وقت بتائے گا لیکن ریاست جموں کشمیرRead More


آٹھ مارچ ، محنت کش خواتین کا عالمی دن ؛ تحریر: خلیق ارشاد

آٹھ مارچ 1857 کو نیو یارک میں کپڑا بنانے والی ایک فیکٹری میں مسلسل 10 گھنٹے کام کرنے والی خواتین نے اپنے کام کے اوقات کار میں کمی اور اجرت میں اضافے کے لیے آواز اٹھائی تو ان پر پولیس نے ناصرف لاٹھی چارج اور وحشیانہ تشدد کیا بلکہ ان خواتین کو گھوڑوں سے باندھ کر سڑکوں پر بھی گھسیٹا گیا تھا لیکن خواتین نے جبری مشقت کے خلاف تحریک جاری رکھی تھی۔خواتین کی مسلسل جدوجہد اور لازوال قربانیوں کے نتیجے میں 1910 میں کوپن ہیگن میں خواتین کی پہلیRead More


عورت اور سماجی رتبے کی لڑائی؛ تحریر : سائرس خلیل

اس کائنات میں موجود کوئی بھی مظہر ازلی و ابدی نہیں ہے۔ کائنات میں کوئی بھی چیز دیکھ لیجیئے یہ تبدیل ہوئی ہے اور ہو رہی ہے۔ آپ کے رسم و رواج، مذہب، سیاست، شناخت، عقیدے گو کہ کوئی بھی شہ دیکھ لیجیے ۔ یہ جیسی نظر آ رہی ہے. کل کو ایسی نہ تھی اور نہ کل کو ایسی ہو گئی۔ سماج میں ہمیشہ نئے و پرانے کی جنگ موجود رہتی ہے۔ چیزیں بہتر سے بہترین کی طرف سفر کر رہی ہوتی ہیں، کبھی انقلابی تو کبھی ردانقلابی قوتیںRead More


دوہرے جبر کا شکار عورت؛ تحرير: داؤد حسرت

یوں تو مجموعی طور پر ظلم ، جبر ، استحصال کا آغاز تب ہوا جب پہلی بار نسل انسانی دو طبقات میں تقسیم ہوئی۔ تب سے آج تک طبقاتی دنیا مخلف ادوار سے گزری۔ غلام داری ، جاگیرداری اور اب سرمایہ داری۔۔۔ مگر ہر عہد کے اندر مظلوم و محکوم طبقے کی عورت دوہرے جبر کا شکار رہی۔۔۔ غلام داری میں اپنے آقا کی غلامی ، جنسی تشدد اور زندہ دفن کیے جانے سے لے کر اپنے ہی طبقے کے مردوں کے ہاتھوں مختلف ذہنی اور جسمانی تشدد تک طویلRead More