Main Menu

Wednesday, September 16th, 2020

 

تنوير احمد کی گرفتاری ، بنيادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی،فوری رہا کيا جاۓ؛ جموں و کشمیر عالمی کانگریس

پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک جموں کشمير عالمی کانگريس نے تنوير احمد کی گرفتاری پر شديد غم و غصے کا اظہار کيا ہے۔ عالمی کانگريس کی جانب سے جاری بيان ميں کہا گيا کہ ايک دانشور ، ایک محقق ، ایک صحافی ، پاکستانی زير انتظام جموں و کشمیر کے برطانوی نژاد کشميری شہری تنویر احمد کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ تنویر احمد نے ماسواۓ اس کے کوئی جرم نہیں کیا ہے کہ ڈڈيال شہر میں واقع آزادی پسند رہنما مقبول احمد بٹ کے نام سے منسوب مقبول بٹRead More


پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں سلیکشن دو ہزار اکيس؛ تحرير: کامريڈ عمر حيات

ہر طرف چل پہل ہے فصلی بٹیروں نے پانچ سال بعد پھر رخ کر دیا ہے گاؤں، یونین کونسلز اور پولنگ اسٹیشن کا وعدے واسطے قبیلوں کی ناک، علاقے و حلقے کی عزت کے واسطے اب کی بار ووٹ دے دو۔ میرے ساتھ شامل ہو جاؤ ہماری حکومت بنے گی میں جیتوں گا میں تو ان کا خاص ہوں جو نظر نہیں آتے مجھے گرین سگنل مل چکا۔ یہ گفتگو سننے کو ملتی ہے ہر پبلک مقام پر۔ اب پھر غلام محکوم بے بس لوگوں کا امتحان شروع ہونے والاRead More


پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں قابض ریاست کے جرائم کا تسلسل ؛تحریر: جنید کمال

تنویر احمد اور سفیر کشمیری کی پاکستانی پرچم اتارنے پر گرفتاری کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے اور نہ ہی آخری ہے بلکہ قابض ریاست کے یہ حربے سات دھاہیوں سے جاری ہیں اور جب تک قابض کے قبضہ گیریت کو دوام بخشنے کے عزائم باقی ہیں، آزادی پسندوں کی جدوجہد بھی جاری رہے گی اور قابض کا گرفتار کرنے،تشدد کرنے قتل و اغوا کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔قبضہ گیری کا بد ترین معروف اصول یہ ہے کہ جب زیرِ قبضہ علاقوں کے لوگ خاموشی سے غلامی کو سہتےRead More


پاکستان سے رشتہ کیا لا الہ الا اللّٰہ؛ تحرير : کامریڈ عمر حیات

ایک ایسی ریاست جس میں کسی کی جان عزت و آبرو محفوظ نہیں۔ آئے روز ایسے ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں دنیا کے کسی اور خطہ میں ایسی مثال نہیں ملتی ۔کسی کی بہن بیٹی ماں کی عزت محفوظ نہیں۔ یہ ریاست مجرموں کی پناہ گاہ ہے، یہ ریاست معاشی ابتری کی اپنی آخری حد چھو رہی ہے۔ مملکتِ خداداد پاکستان کی 98 فیصد آبادی انتہائی اذیت کے ساتھ زندگی کے دن گزار رہی ہے مجرموں کو کھلی چھوٹ ہے جو کریں جیسے کرے تین سال کی بچی سے لےRead More


پاکستان پیپلز پارٹی کا ماضی؛ تحریر: جاوید احمد

روزنامہ دنیا 28 اگست 2013 ء کو ڈاکٹر یثرب تنویر المعروف ڈاکٹر لال خان کے کالم بہ عنوان پیپلز پارٹی کا مستقبل” کے جواب میں چند سطریں لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ ” یہ افلاس فلسفہ ہے کہ فلسفے کا افلاس” حالیہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کی شرم ناک شکست کے بعد ہمارا خیال تھا کہ شاید ڈاکٹر صاحب ایک مارکسسٹ دانش ور ہوتے ہوئےایک بہترین تجزیے کے بعد اپنی غلطیوں کو تسلیم کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کا “مکوٹھا” اتار دیں گے مگر شاید وہ ابھی تک بھٹوRead More