Main Menu

Tuesday, September 8th, 2020

 

محمد علی جناح پر پی ایچ ڈی پر کیوں پابندی ہے ؟ تحرير: ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہانپوری

اگر مندرجہ ذیل دُشمنوں اور جناح مخالف کا سب افواہیں اور جھوٹا پراپیگنڈا ہے تو اس پر تو اور تحقیقاتی کام ہونا چاہیے ۔۔۔۔۔۔ نہ کہ برصضیر کے ایک عظیم لیڈر پر آذادانہ تحقیق کرنے پر پابندی لگا دی جائے ۔ پاکستان میں مسٹر محمد علی جناح کو سرکاری طور پر قائد اعظم کہا جاتا ہے، آپ کے یوم پیدائش اور یوم وفات پر سرکاری تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، آپ کی تصاویر دفاتر میں آویزاں نظر آتی اور نوٹ پر چھپتی ہیں۔ تحریک آزادی کے آغاز سے انجام تکRead More


سردار ابراہیم خان کا سعید اسدکو ایک آف دی ریکارڈ انٹرویو

میری مرتب کردہ کتاب ’’شعورِ فردا‘‘ گذشتہ چند روز سے شائع ہو کر میرے ہاتھ لگ چکی تھی۔اس کام کو پایۂ تکمیل تک پہنچا کر مجھے بے پناہ خوشی اور اطمینان حاصل ہوا۔مظفرآباد میں چند ساتھیوں نے اس کتاب کی تعارفی تقریب منعقد کروانے کے حوالے سے مشورہ کیا لیکن ہم کسی متفقہ رائے پر نہ پہنچ سکے۔ ایک روز میں کتاب ہاتھ میں لیے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی وائس چیرمین راجہ مظفرصاحب کے ہاں لوئر پلیٹ چلا گیا۔ان سے کتاب کی تقریب رونمائی کے حوالے سے باتRead More


ہم تمہارے اعصاب پہ سوار رہیں گے ! تحرير: شوکت مقبول بٹ

اُنيس سو اکہتر 1971ء میں بھارتی ہوائی جہاز گنگا کے اغواء کے بعد جب شھید وطن مقبول بٹ صاحب کو پشاور سے گرفتار کیا گیا تو اس کے چند روز بعد اچانک ہمارے گھر واقع پشاور پہ اعلی الصبح NWFP اتھارٹیز نے چھاپہ (Search raid) مارا۔ گھر کے سبھی افراد کو ایک کمرے میں مقید کر کے خانہ تلاشی شروع ہوئی جو کئی گھنٹوں پہ محیط رہی۔ جس گھر میں شھید بٹ صاحب اور ان کے چچا (عبدالعزیز بٹ) کی فیملی رہتی تھی خاصہ پرانا اور بوسیدہ تھا۔ جس کمرےRead More


جموں کشمير ميں سياسی تبديلی ريت کی قيمتيں کيسے بڑھا رہی ہے، تحرير: صفوت زرگر، ترجمہ: آر اے خاکسار

پہلی بار غیر مقامی لوگوں نے ندیوں سے کان کنی کے حقوق حاصل کیے ہیں ان میں سے بہت سے لوگوں کو ابھی ایک نئی ماحولیاتی حکومت کے تحت کلیئرنس کے لئے درخواست دینا باقی ہے۔ اس سال جموں و کشمیر میں ریت کی کان کنی ایک خطرناک اور مہنگا کاروبار بن گیا ہے۔ سری نگر کے مضافات میں ریت کا ايک ٹھیکیدار جس نے اپنی شناخت صرف احمد کے نام سے کی ہے نے بتایا ہے کہ ، “ریت کا ٹرک رات کو ہمارے پاس پہنچایا جاتا ہے۔” پولیسRead More


تنویر احمد کیس : ایک موقع جوضائع ہوگیا؛ تحرير: یونس تریابی

تنویر احمد کی غیر مشروط رہائی کی تحریک یا اُن کے ریاستی شکنجے میں پھنس جانے کے راستے کا سوال بہت اہم ہے اور ضروری بھی مگراُن کی قانونی لڑائی میں ہمیں اپنی رائے دینے کا ایک موقع مل رہا تھا جو ہمارے آزادی پسندوں کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے ضائع ہو گیا ہے لیکن اسے آخری موقع نہیں سمجھنا چاہیے۔ہمارے اپنے ذاتی تجربے اور رائے کے مطابق “تنویر احمد کی غیرمشروط رہائی اور ان پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کارروائی” کے مطالبے کو منوانے کے لئےعوامی تحریکRead More


غلامی سے نفرت خود سے محبت کا اظہار ہے ؛ تحرير : رحيم خان

قبضے اور قابضین کے خلاف مقبوضہ ریاست کے لوگوں کی نفرت قدرتی عمل ہے, اس کو کم نہیں بڑھنا چایئے اور یہ وہ بنیادی کام ہے جو آزادی پسندوں کے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ کسی مقبوضہ ملک اور محکوم قوم کے لوگوں میں قابض ملک اور حاکم قوم کے لوگوں سے نفرت ایک قدرتی عمل ہو گا اگر حاکم اور بالادست قوم کے لوگ اپنی ریاست اور حکمران طبقے کی اس سوچ کے ساتھ کھڑے ہو ں گے جو مقبوضہ ملک پر قبضہ جاری رکھنے کے لئے کام کرتیRead More


تنوير احمد کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری، پينسٹھ ميں پاک و ہند جيتے ہم ہارے، لياقت حيات

ڈڈیال پونچھ ٹائمز رپورٹ پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے شہر ڈڈيال ميں معروف صحافی و محقق تنویر احمد کی رہائی کے سلسلے میں آزادی و ترقی پسند تنظيموں، انجمن تاجران اور سول سوسائٹی کے افراد نے احتجاجی ریلی نکالی۔ گزشتہ روز نکالی جانے والی ریلی کی قیادت سیکرٹری جنرل پی این اے لیاقت حیات نے کی۔ مقررين نے تنوير احمد کی گرفتاری پہ شديد غم و غصے کا اظہار کرتے ہوۓ اسے غير قانونی قرار ديا اور فی الفور رہائ کا مطالبہ کيا۔ مظاہرين رياست جموں کشمير کی قومیRead More