Main Menu

جموں کے پہاڑيو! تم کشميری نہيں، تمہيں کب عقل آۓ گی ؟ سری نگر سے تنویر فاطمہ کی تحرير

Spread the love

ہم کشمیر کی یعنی صوبہ کشمیر کی کسی تحریک کا حصہ نہیں بنتے .بلکے ہم ریاست جموں کشمیر کی تحریک کا حصہ ہیں ۔ادھر جموں والے اپنے آپکو ریاست جموں کشمیر کا بانی کہتے ہیں اور یہ بات بھی سچ ہیکہ جموں بہت پرانی ریاست تھی کشمیر پر تو کبھی کوئ چڑھ دوڑتا تو کبھی کوئی باہر سے آ کر حکمرانی کرتا ۔
البتہ جموں کے پہاڑی لوگ بہت مظبوط تھے ان پر باہر سے کسی نے آ کر حکمرانی نہيں کی اسی لیے جموں والوں نے کشمیر کو بھی اپنے اندر شامل کر کے ملک کا نام جموں کشمیر رکھ لیا تھا اور پھر بعد میں فتوحات کا سلسلہ گلگت بلتستان تک جا پہنچا تھا۔

ریاست جموں کشمیر کے تین صوبے تھے لداخ ،کشمیر اور جموں ۔
پاکستان کے قبضے والا ایریا خود جموں کا ہے اور وہ اپنے آپکو کشمیری کہتے ہیں ۔وہ لوگ پہاڑی بولتے ییں انکا کلچر ثقافت سب کچھ الگ ہے ۔
میری پاکستان کے قبضہ والے ایریا کے لوگوں سے یہ گزارش ہیکہ آپ پہلے خود پاکستان سے آزادی لے لو ہم کشمیریوں کی فکر کرنا تم چھوڑ دو۔ ہمارا کلچر مت خراب کرو آپ نہ کشمیری لباس پہنتے ہو نہ زبان بول سکتے ہو نہ کسی کشمیری ڈش کا نام جانتے ہو کیوں ہمارا کلچر خراب کر رہے ہو ؟ آپکا تعلق صوبہ جموں سے ہے ، آپ جموں والے ہو آپکا دماغ کیوں کام نہیں کرتا؟

ایک پنجابی جسکا تعلق صوبہ پنجاب سے ہو تو وہ اپنے آپکو کبھی بھی سندھی یا بلوچی نہیں کہے گا اس طرع ایک کشمیری اپنے آپکو جموں وال نہیں کہہ سکتا ۔کیونکہ کشمیر ریاست جموں کشمیر کا ایک صوبہ ہے کشمیر کوئی ریاست یا ملک کا نام نہیں ہے ۔ریاست کا نام جموں کشمیر ہے اور مزے کی بات کہ جموں بھی صوبہ ہے لداخ بھی صوبہ ہے ۔

لیکن ریاست کا نام جموں کشمیر ہے ۔خالی کشمیر سے مراد صوبہ کشمیر ہے پاکستان کے قبضہ والے لوگ کب سے کشمیری ہوۓ انکو ہم جعلی کشمیری کہتے ہیں ۔ وہ پہاڑہیے ہیں جموں کے لوگ ہیں پاکستان نے انکو جعلی کشمیری بنایا ہوا ہے وہ جغرافیائی اعتبار سے ابھی تک صوبہ جموں کا ہی حصہ ہیں۔






Related News

یا سین ملک کا مقدمہ اورعالمی عدالت انصاف ۔ بیرسٹر حمید باشانی

Spread the loveآج کل یاسین ملک کا مقدمہ عدالت انصاف میں لے جانے کے باتیںRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *