بائيس اکتوبر يومِ سياہ؛ تحرير: شفقت انقلابی
بائيس اکتوبر ریاست جموں کشمیر و اقصائے تبتہا کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ جب انگریز کی ایما پر خونخوار قبائلی دہشتگردوں نے مظفر آباد کے ریاستی باشندوں پر لشکر کشی کی۔
وزیر وزارت دونی مہتا اور ہزاروں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ سینکڑوں ریاستی بہنوں کی عصمت دری ہوئی۔درجنوں بہنیں عصمتیں بچانے کے لئے دریا نیلم میں کود گئی۔
زیورات لوٹنے کے لئے زندہ خواتین کے ساتھ ساتھ لاشوں کے بھی ہاتھ اور کان کاٹے گئے۔
صدیوں سے آباد ریاستی باشندے جانیں اور عزتیں بچانے کے لئے ہجرت پر مجبور ہوئے۔ کاش مقامی سہولتکار لشکریوں کے ہمنوا بن جانے کے بجائے ریاست اور ریاستی باشندوں کو بچانے کے لئے ماسٹر عبدلعزیز کی طرح درندوں کے سامنے کھڑے ہوجاتے۔۔۔
اگر 22 اکتوبر نہ ہوتا تو 24,27,28 اکتوبر بھی نہ ہوتا۔۔۔
اگر 22 اکتوبر نہ ہوتا تو آج عبوری فائر بندی نامی خونی لکیر بھی نہ ہوتی نہ ہی ریاست ٹوٹ جاتی نہ ہی ہندوستان کو داخل ہونے کو جواز ملتا نہ ہی عبوری الحاق ہوتا۔ نہ ہی یکم اور سولہ نومبر ہوتا۔۔۔۔
ذاتی مفادات کے لئے قبائلیوں کے حامی بن جانے والے سہولتکاروں کی سہولتکاری پر لعنت۔۔۔۔
ریاست بچانے کے لئے جانیں دینے والے ریاستی باشندوں کو سلام۔۔۔۔
Related News
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ (تشدد و عدم تشدد ) تحریر مہر جان
Spread the love“مسلح جدوجہد دشمن کو زیادہ تکلیف پہنچاتی ہے” (بابا مری) کبھی کبھی ایساRead More
عملی اور نظریاتی رجحان انسانی ارتقاء میں کتنا کارگر – کوہ زاد
Spread the loveانسان کا نظریاتی ہونا ایک بہت ہی عمدہ اور اعلی اور بہت ہیRead More