کراچی: جموں کشمير پيلز نيشنل پارٹی کا جبری گمشدگيوں کے خلاف مظاہرين و ورثاء سے اظہارِ يکجہتی
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کراچی برانچ کے صدر کامریڈ سلطان نے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کيمپ کا دورہ اور مظاہرہ سے خطاب کيا۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ، سندھ سجاگی فورم اور بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین نے مظاہرے میں شرکت کی۔
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے کامریڈز نے بھی اظہارِ یکجہتی کیا۔
سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں پریس کلب کے سامنے جیئے سندھ تحریک کی جانب سے جبری طور پر لاپتہ کیے گے جیئے سندھ تحریک کے رہنماء سید مسعود شاہ، جبار سرکی، لالا عمران سندھی، بشیر شر، غلام رسول شر، شاہد ایڈوکیٹ محب آزاد لغاری سمیت سندھ بھر سے جبری لاپتہ کیے گئے کارکنان کی آزادی کے لیے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
مظاہرے کی رہنمائی جیئے سندھ تحریک کے رہنماء مختیار سومرو، وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماء سورٹھ لوہار، سندھ سجاگی فورم کے رہنماء سارنگ جویو او سہنی جویو، نامور سندھی ادیب تاج جویو، جیئے سندھ تحریک (کرنانی) کے رہنماء سورھیہ سندھی، بلوچ ایکوسٹ ہانی بلوچ و دیگر نے کی۔
احتجاج میں انسانی حقوق کے لاپتہ کارکن راشد حسین بلوچ، نسیم بلوچ اور دیگر کے لواحقین نے بھی شرکت کی۔
احتجاج میں جیئے سندھ تحریک کے صدر ڈاکٹر صفدر سرکی نے آڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوجی ایجینسیوں کے ہاتھوں جیئے سندھ تحریک کے رہنماء سید مسعود شاہ کی جبری گمشدگی کو آج ایک سال پورا ہوا ہے۔ لیکن ناصرف سید مسعود شاہ، جبار سرکی بلکہ سندھ بھر سے سیکڑوں سندھی کارکنان جبری طور پر لاپتہ کیئے گے ہیں، جن میں نو عمر معصوم بچے بشیر شر اور غلام رسول شر اور 80سالہ سید بچل شاہ بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر صفدر سرکی نے مزید کہا کہ سندھ حکومت سندھ کی ساحلی پٹی اور باالخصوص سندھ کے سمندری جزیرے ڈنگی اور بھنڈار کی پنجابی قبضہ آور اور چائنہ سے سودے بازی کرکے بھیج رہی ہے۔ اس سودے بازی پر سندھی قوم شدید مزاحمت کرے گی۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مختیار سومرو، سورٹھ لوہار، تاج جویو، ماہ گنج بلوچ، ہانی بلوچ، ماہ زیب بلوچ اور دیگر نے کہا کہ پاکستانی ایجنسیوں نے ہمارے سینکڑوں کارکنان کو جبری طور اٹھا کر لاپتہ کردیا ہے۔ جس کے خلاف ہماری یہ مشترکہ اور متحد ’مسنگ پرسنز آزادی تحریک‘ جاری رہے گی۔
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کراچی برانچ کے صدر سلطان محمود نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ محکوم اقوام کی جدوجہد میں ایکتا اور جڑت کی ضرورت ہے، محکوم اقوام کی جدوجہد کے اشتراک سے ہی مشترکہ دشمن کے خلاف فتحح مند جدوجہد کی جا سکتی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ سندھ اور بلوچستان والے جبری گرفتاریوں کے سلسلہ کو پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر گلگت بلتستان میں بھی کیا جا رہا ہے۔ تنویر احمد کی گرفتاری اس کی ایک کڑی ہے، واٸس فار میسنگ پرسنز کے اسٹیج کی وساطت سے تنویر احمد کی فی الفور رہاٸی کا مطالبہ کرتے ہیں اور بلوچ سندھی میسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے مسلسل اور مشترکہ جدوجہد کا عہد بھی کرتے ہیں۔
Related News
اکتوبر 47 ، تاریخ اور موجودہ تحریک تحریر : اسدنواز
Spread the loveتاریخ کی کتابوں اور اس عمل میں شامل کرداروں کے بیان کردہ حقائقRead More
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آئی ایس آئی کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے بعد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
Spread the loveپاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آئی ایس آئی کے ہاتھوںRead More