الیکشن کھیلنا کیوں ضروری ہے؛ تحرير: کامريڈ محمد الیاس
دوہزار سولہ کے الیکشن کے بعد مکمل طور پر غاٸب عوام سے دور فیصلی بٹیروں کی طرح چھپ جانے والے سیاسی مدھاری بِلوں سے باہر نکل آۓ ہیں،سادہ لوح عوام کے گلوں میں ہار ڈال ڈال کر شمولیت کی خبریں لگنا شروع ہو گٸی ہیں ساتھ ہی نا پختہ سڑکوں کی مرمت کے نام پر کہیں 2 کلو میٹر پر تو کہیں 4 کلو میٹر پر ٹاکیاں لگنا شروع ہو گٸی ہیں،قبیلہ ٹبر کی بنیادوں پر عوام کو تقسیم کرنے کے عمل کا آغاز ہو چکا ہے،ٹورنمنٹ کے فاٸنل میچوں کے عوامی اجتماعوں میں مہمان خصوصی کے طور پر یہ سیاسی مداری پہنچنا شروع ہو گٸے ہیں،شادی بیاہ کی تقریبات اور فوتگیوں پر حاضری کی دوڑیں لگنے والی ہیں،کالے پاٸپ باہر نکل رہے ہیں یہ سب الیکشن 2021 میں سادہ لوح عوام کو پھر سے بیوقوف بنانے کے گزشتہ 73 سالہ حربوں کا تسلسل ہے،
سادہ لوح عوام بھی ان حربوں کا شکار ہو جاٸیں اس کے علاوہ عوام کے پاس کوٸی حل اس لیے نہیں ھیکہ عوام کو متبادل نظر نہیں آ رہا،متبادل نہ ہونے کی وجہ سے عوام موروثیت سے ڈھستے جا رہے ہیں۔73 سالہ موروثی سیاست دادا سے پوتے تک پہنچ گٸی ہے لیکن عوام کے مساٸل ہیں کہ بڑھتے ہی جا رہے ہیں،
اس موروثی سیاست کا توڑ آزادی پسند اور ترقی پسند قوتیں ہیں،باٸیں بازو کی عوام دوست انقلابی سیاست ہے لیکن یہ عوام دوست اور انقلابی سیاست پورۓ 5 سال بہت محنت اور لگن سے جاری رہتی ہے جب عوام سیاسی سرگرمی سے عملاَ لا تعلق ہو کر اپنی روزی روٹی کے بندوبست میں لگے رہتے ہیں۔جب الیکشن کا دور دورہ ہوتا ہے عوام کلی طور پر سیاسی سرگرمیوں میں بھر پور شامل ہوتے ہیں عوام کی اس سرگرم شرکت کو ٹبر قبیلے کی بنیاد پر عوام میں آپسی نفرتیں پیدا کر کہ عوامی اتحاد کو پارا پارا کرنے کا کھیل گماشتہ حکمران بڑی چلاقی سے کھیلتے ہیں،اور ایسے وقت میں ترقی پسند اور آزادی پسند کسی نہ کسی اعتبار سے لا تعلق رہتے ہیں۔
عوام کی طاقت پر بھروسہ رکھنے والے عوام کی طاقت کو منظم کرنے اور جڑت پیدا کرنے کے بجاۓ عوام کی طاقت کو بکھرتا دیکھ رہے ہوتے ہیں۔آزادی اور انقلاب کی جدوجہد کرنے والوں کو ایسے وقت میں جب عوام سرگرم ہوتے ہیں گماشتہ حکمران طبقے کے لیے اس میدان کو کھلا نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ کھلے میدان میں گماشتہ حکمران ٹبر قبیلے کی بنیاد پر عوام کو جزباتی کر کہ ایسی نفرتوں کا شکار کر دیتے ہیں کہ اگلے 5 سال تک یہ نفرتیں کم نہیں ہوتیں ان نفرتوں کا اثر کم ہونا شروع ہوتا ہے عوامی اتحاد بننا شروع ہوتے ہیں تب نیا الیکشن آ جاتا ہے،پھر سے انتخابی منشور کے بجاۓ ٹبر قبیلہ کو بنیاد بنا کر الیکشن کمپین شروع ہو جاتی ہے،
اب کے بار آزادی پسند اور ترقی پسند قوتوں کو الیکشن 2021 خود سے میدان میں اتر کر کھیلنا چاہیے یہ اس لیے ضروری ھیکہ
عوام اس دوران سیاسی طور پر سرگرم ہوتے ہیں عوام میں جا کر گماشتہ حکمرانوں کی چالوں کو بے نقاب کیا جاۓ،عوام کے سامنے موروثی سیاست کو ننگا کیا جاۓ،ٹبر قبیلہ کی بنیاد پر تقسیم ہو کر اپنی طبقاتی طاقت کو کمزور کرنے کی طرف عوام کی توجہ مبذول کرواٸی جاۓ۔عوام کو قومی و طبقاتی بنیادوں پر منظم ہونے کا درس دیا جاۓ۔عوام کو ان کے مساٸل سے آگاٸی دلاٸی جاۓ اور ان مساٸل کے حل کے طریقہ کار کو عوام کے سامنے رکھا جاۓ۔انتخابات لڑنے کے لیے انتخابی منشور کے رواج کو عوام میں راٸج کیا جاۓ، عوام میں درست بیانیے کا پرچار کیا جاۓ،ریاستی وساٸل کی لوٹ کھسوٹ کے اعداد و شمار عوام کے سامنے رکھے جاٸیں،عوام کو یہ بھروسہ دلایا جاۓ کہ عوام خود سے الیکشن لڑ سکتے ییں۔با اختیار ہو سکتے ییں۔اپنے قومی و طبقاتی مفادات میں فیصلے کر سکتے ہیں اگر وہ متحد و منظم ہوں،
مزید برآں یہ وقت ہوتا ہے عوام کو تربیت دینے کا اور عوام سے تربیت لینے کا عوام ہمیشہ عمل میں سیکھتے ہیں اور عمل میں سیکھاتے ییں۔عوام جب عمل میں ہوتے ہیں تو انقلابی قوتوں کو بے عمل نہیں ہونا چاہیے ۔
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی باغ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 2021 کے الیکشن کو ہم کھیلیں گے اور باغ کی تمام ترقی پسند اور آزادی پسند قوتوں کو مجتمع کرتے ہوۓ کھیلیں گے۔
حکمرانوں اور بالادست طبقات کے لیے کوٸی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے معروض وہ تیاری مانگتا ہے کہ حکمران نے اگر کتا پال رکھا ہے تو اس کے کتے کے مقابلے کے لیے انقلابی کو کتا پالنا ہو گا۔
آو الیکشن 2021 کو مل کر کھلیں عوام کے مفادات اور بالادستی کے لیے۔
Related News
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ (تشدد و عدم تشدد ) تحریر مہر جان
Spread the love“مسلح جدوجہد دشمن کو زیادہ تکلیف پہنچاتی ہے” (بابا مری) کبھی کبھی ایساRead More
عملی اور نظریاتی رجحان انسانی ارتقاء میں کتنا کارگر – کوہ زاد
Spread the loveانسان کا نظریاتی ہونا ایک بہت ہی عمدہ اور اعلی اور بہت ہیRead More