جب دلابھٹی نے ملک پنجاب کے تین صوبوں کی حکومت ٹھکرادی ، شہزاد ناصر
پنڈی بھٹیاں کا سردار عبداللہ بھٹی ، جس نے راوی اور چناب کے درمیانی خطےمیں مغلوں کا اقتدار قائم ہونے میں مزاحمت کی ، باپ کا نام فرید بھٹی ، دادا کا نام ساندل بھٹی ۔راوی اور چناب کا درمیانی علاقہ ساندل بھٹی کے نام پر ساندل بار، چناب اور دریائے سندھ کا درمیانی علاقہ ”دلے دی بار“ کہلاتا ہے۔
اکبر بادشاہ نے ۱۵۸۴ء میں دارالخلافہ دلی سے لاہور منتقل کیا، پندرہ سال ۱۵۹۹ء تک لاہور ہندوستان کا دارالخلافہ رہا۔ شہنشاہ اکبر نے دلا بھٹی کو مذاکرات کے بہانے بلایاکہ اطاعت کرلے، ”تحریک آزادی پنجاب“ چھوڑ دے تو ملک پنجاب کے تین صوبوں یعنی صوبہ لاہور، صوبہ ملتان اور صوبہ کابل کا گورنر بنادیا جائے گا، شاہی دربار میں اعلی منصب عطا ہوگا۔ لیکن دلا بھٹی پھانسی کا پھندہ گلے میں ڈال کر سرنگوں ہونے کی بجائے سربلند ہوگیا۔
دلا بھٹی کو ۲۶ مارچ ۱۵۸۹ء کو لاہور میں دلی دروازے کے باہر میدان نخاس میں میلاد چوک کے مقام پر بھانسی دے کر شہید کردیا گیا۔ شاہ حسین نے میت لے کر بھاٹی چوک لاہور میں نماز جنازہ پڑھائی اور قبرستان میانی صاحب میں دفن کردیا۔
Related News
سری لنکا میں سوشلسٹ صدر منتخب ساوتھ ایشیا میں نئی انقلابی لہر تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ
Spread the loveسامراج تسلط سے تنگ اور آئی ایم ایف کے قرضوں تلے دبے ہوئےRead More
بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر
Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More