ایف آئی آر ہی کافی نہیں، ذمہ داران کو گرفتار کیا جائے، تحرير: راہی چوہدری
گزشتہ دنوں یعنی ١٩ جولائ کو جموں کشمیر پیپلز پارٹی کی جانب سے این ایس ایف اور نیشنل عوامی پارٹی پہ دن دہہاڑے ظلم و جبر کی حدوں کو پار کر دینا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ تمہیں خطرہ ہے ان نڈر نوجوانوں اور انکی سوچ سے،ان کی ذہنی افکار سے ، انکی مبہم اور حق گو بات سے۔غرض یہ کہنا بھی بجا ہوگا کہ ان جماعتوں کا موقف تمہاری ہتھیلی کا چھالہ بن چکا ہے۔
لیکن میں تمھیں یہ بھی بتاتی چلوں کہ تمہاری کہیں ذہنوں کے اندر پیدا کی گی بیکار سوچ زیادہ دیر تک کسی غیرت مند نوجوان کے دماغ کو الودہ نہیں کر پاۓ گی۔
اب جب کہ کافی سارے ذہنوں پر حق کے گوہر واضح عیاں ہونے لگے تھے اور پھر یہاں تمھاری بے غیرتی آن پھوٹی۔لیکن میں تمھیں ایک باغیرت اور باضمیر جماعتوں سے آشنا کروا دیتی ہوں…. میں اکثر جب سوچ وافکار کے گہرے سمندر میں اترتی ہوں تو میرا ذہہن ان تمام باغیرت اور باضمیر نیشنلسٹ جماعتوں کی طرف رخ کرتا ہے جن کو کبھی میں نے کسی کے در پہ کٹورہ پکڑے نہیں دیکھا….! جن کی روزی کبھی حکومت کے درپے نہیں رھی۔ جہنوں نے ہمیشہ عزت کی دستار باندھ کر کشمیر کی آزادی کے لیے اپنا موقف بلند کیا…. اپنے پیٹ پہ پتھر باندھ کر،اپنی بھوک اور پیاس مٹا کر،اپنے ذاتی حقوق بھلا کر اپنی تمام زندگی اور تمام وقت کشمیر کے معصوم دلوں کی اداسی کو اتارنے میں انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں.. جو اپنی پوری لگن اور جانفشانی سے کشمیر کی آزادی کے موقف کو منوانے کی کوشش میں سر گرم رھے ہیں..
جن کے تخیل کی پرواز اتنی اونچی رھی ہے کہ ان کو گرانے کا خوف بھی خوف زدہ ہو جاتا ہے ۔ کبھی تو وہ عظیم لیڈر مقبول کی شکل میں سولی پہ چڑھ جاتے ہیں اور کبھی نعیم بٹ کی صورت اپنے سینے پہ گولی کھا لیتے ہیں.. کشمیر کی آزادی کا فقرہ”کشمیر بنے گا خود مختار”انکے ذہہنوں اور زبانوں پہ بہت مضبوطی سے چپک چکا ہے۔ ان کے دلوں میں مقبوضہ کشمیر کی معصوم بچوں، پیاری بہنوں اور ناتوا بوڑھوں کے لیے محبت کا سمندر موجزن ہو چکا ہے.. مختلف قباہل سے منسلک یہ جماعتیں اور انکے نڈر نوجوان حسب و نسب کی تلوار کو سر سے اتار کر ایک پلیٹ فارم پہ جمع ہیں۔مگر افسوس کہ اس آزادی کے بیچ میں تم جیسے لوگ بُکل مارے بیھٹے ہوۓ ہو جن کے قول و فعل میں واضع تضاد دکھائ دے رھا ہے… ان نوجوانوں کی کشمیر کے لیے مخبت کا یہ عالم ہے کہ ان کے شب و روز کشمیر اور کشمیری عوام کی عقیدت میں بسر ہو رھے ہیں… لیکن تم جیسے لوگ اپنی چالوں سے باز نہیں آرھے ہو۔ابھی تو یہ نرمل اور کومل لفظوں سے تمھیں یہ پیغام دے رھے ہیں کہ کسی بے گناہ پہ ظلم ڈھانہ کتنا عظیم ظلم ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ انکی وسیع القلبی کا پیمانہ بھی جھلک جاۓ کیونکہ تم جیسی تند ہواؤں سے لڑنا ان کو بخوبی ہی آتا ہے.. تم اپنے لیے بہت بڑی پریشانی کا کھڑاک پال رھے ہو لیکن یاد رکھنا تم…..!!کہ تم ان کے اصولوں اور انکے جامع اور موثر موقف کو اپنے قدموں تلے نہیں روند پاؤ گۓ… تم اس بات سے مکمل طور پہ آشنا ہو کہ حق کو سامنے لانے میں ان جماعتوں کا کلیدی رول رھا ہے۔ تم قانون کو اپنی مٹھی میں بند کر نہیں سکتے۔عقل کے اندھے بھی تمھاری طرح اپنی عقل اور انصاف کو سچ کے راستے پہ لاگو کرنے میں پیچھے منہ چھپا رھے ہیں لیکن بہت جلد تم بھی ان سلاحوں کے پیچھے ہوگے۔
میں بحثیت کشمیری ہونے اور ان جماعتوں سے عقیدت رکھتے ہوۓ میں قانون کے علمبرداروں سے یہ گزارش کرتی ہوں کہ آپ نے اپنے لٹے پٹے انصاف کی دھاک بیل کو قاہم رکھنے کے لیے ایف آئ آر تو کاٹ دی لیکن ابھی تک گرفتاری ممکن نہیں ہو پائ ہے۔اگر آپ گرفتاری کو یقینی نہیں بناہیں گے تو مجبورًا ھمیں ایک اور دھرنا دینا پڑے گا..
Related News
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ (تشدد و عدم تشدد ) تحریر مہر جان
Spread the love“مسلح جدوجہد دشمن کو زیادہ تکلیف پہنچاتی ہے” (بابا مری) کبھی کبھی ایساRead More
عملی اور نظریاتی رجحان انسانی ارتقاء میں کتنا کارگر – کوہ زاد
Spread the loveانسان کا نظریاتی ہونا ایک بہت ہی عمدہ اور اعلی اور بہت ہیRead More